(مرفوع) اخبرنا الحسين بن منصور، قال: حدثنا عبد الله بن نمير، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن سعيد بن المسيب، انه لما وجد الكتاب الذي عند آل عمرو بن حزم الذي ذكروا: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كتب لهم , وجدوا فيه:" وفيما هنالك من الاصابع عشرا عشرا". (مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، أَنَّهُ لَمَّا وُجِدَ الْكِتَابُ الَّذِي عِنْدَ آلِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ الَّذِي ذَكَرُوا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ لَهُمْ , وَجَدُوا فِيهِ:" وَفِيمَا هُنَالِكَ مِنْ الْأَصَابِعِ عَشْرًا عَشْرًا".
سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ انہیں جب وہ کتاب ملی جو عمرو بن حزم کی اولاد کے پاس تھی، جس کے بارے میں ان لوگوں نے بتایا کہ وہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لکھوائی تھی تو انہوں نے اس میں لکھا ہوا پایا کہ ”انگلیوں میں دیت دس دس اونٹ ہیں“۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2654
´انگلیوں کی دیت کا بیان۔` ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(دیت کے معاملہ میں) سب انگلیاں برابر ہیں۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2654]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اگر کوئی کسی کی ایک انگلی کاٹ دے تو اس کا جرمانہ دس اونٹ ہیں۔
(2) ایک سے زیادہ انگلیاں کٹ جانے کی صورت میں ہرانگلی کا جرمانہ دس دس اونٹ ہوگا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2654
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4556
´اعضاء کی دیت کا بیان۔` ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انگلیاں سب برابر ہیں، ان کی دیت دس دس اونٹ ہیں۔“[سنن ابي داود/كتاب الديات /حدیث: 4556]
فوائد ومسائل: انگلیاں ہاتھ کی ہوں یا پاؤں کی انگھوٹھا، چنگلیا وغیرہ سبھی برابر ہیں، ہر ایک میں دس دس اونٹ دیت ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4556