الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
102. بَابُ : مَوْضِعِ الإِزَارِ
102. باب: تہبند کہاں تک ہو؟
Chapter: Up to Where Should the Izar Come?
حدیث نمبر: 5331
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، ومحمد بن قدامة , عن جرير، عن الاعمش، عن ابي إسحاق، عن مسلم بن نذير، عن حذيفة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" موضع الإزار إلى انصاف الساقين والعضلة، فإن ابيت فاسفل فإن ابيت فمن وراء الساق، ولا حق للكعبين في الإزار". واللفظ لمحمد.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ , عَنْ جَرِيرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَوْضِعُ الْإِزَارِ إِلَى أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ وَالْعَضَلَةِ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ فَإِنْ أَبَيْتَ فَمِنْ وَرَاءِ السَّاقِ، وَلَا حَقَّ لِلْكَعْبَيْنِ فِي الْإِزَارِ". وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ.
حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تہبند آدھی پنڈلی تک جہاں گوشت ہوتا ہے ہونا چاہیئے۔ اگر ایسا نہ ہو تو کچھ نیچے، اور اگر ایسا بھی نہ ہو تو پنڈلی کے اخیر تک، اور ٹخنوں کا تہبند میں کوئی حق نہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 41 (1783)، سنن ابن ماجہ/اللباس 7 (3572)، (تحفة الأشراف: 3383)، مسند احمد (5/382، 398، 400، 401) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   جامع الترمذي1783حذيفة بن حسيلموضع الإزار فإن أبيت فأسفل فإن أبيت فلا حق للإزار في الكعبين
   سنن ابن ماجه3572حذيفة بن حسيلموضع الإزار فإن أبيت فأسفل فإن أبيت فأسفل فإن أبيت فلا حق للإزار في الكعبين
   المعجم الصغير للطبراني606حذيفة بن حسيلهذا موضع الإزار ولا حق للإزار تحت الكعبين
   سنن النسائى الصغرى5331حذيفة بن حسيلموضع الإزار إلى أنصاف الساقين والعضلة فإن أبيت فأسفل فإن أبيت فمن وراء الساق ولا حق للكعبين في الإزار
   مسندالحميدي450حذيفة بن حسيلهذا موضع الإزار فإن أبيت فأسفل، فإن أبيت فأسفل، فإن أبيت فلا حق للإزار فيما أسفل من الكعبين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5331  
´تہبند کہاں تک ہو؟`
حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تہبند آدھی پنڈلی تک جہاں گوشت ہوتا ہے ہونا چاہیئے۔ اگر ایسا نہ ہو تو کچھ نیچے، اور اگر ایسا بھی نہ ہو تو پنڈلی کے اخیر تک، اور ٹخنوں کا تہبند میں کوئی حق نہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5331]
اردو حاشہ:
ازار سے گھٹنے ڈھانپنا ضروری ہے۔ کسی بھی حالت میں رکوع سجدے کام کاج وغیرہ کے دوران میں گھٹنے نظر نہیں آنے چاہیئں اور ٹحنے ہر حال میں ننگے رہنے چاہیں۔ نصف پنڈلی سے اوپر رکھنا بھی درست نہیں اور ٹخنوں سے نیچے رکھنا بھی۔ رسم ورواج کی بنا پر ان کے درمیان جہاں مناسب سمجھے رکھ لے۔ شلوار بھی ازار کے حکم میں داخل ہے لہٰذا اسے بھی ٹخنوں سے اوپر رکھنا چاہیے۔ خوب صورتی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت ہی میں ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5331   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3572  
´تہبند اور پاجامہ کہاں تک لٹکا ہو؟`
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری پنڈلی کے نیچے کا پٹھا پکڑا اور فرمایا: تہبند کا مقام یہ ہے، اگر تم اتنا نہ کر سکو تو اس سے تھوڑا نیچے رکھو، اور اگر اتنا بھی نہ رکھ سکو تو اور نیچے رکھو، لیکن اگر اتنا بھی نہ کر سکو تو تمہیں ٹخنوں سے نیچے تہبند رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3572]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پنڈلی کے پٹھے کا نچلا حصہ گھٹنے اور ٹخنے کے درمیان میں ہوتا ہے اسی لیے اگلی حدیث میں پنڈلیوں کے نصف کا لفظ مذکور ہے۔

(2)
تہبند، پاجامہ، عربی قمیض وغیرہ پنڈلی کے نصف تک رکھنا اصل حکم ہے اس سے نیچے رکھنا جائز ہے افضل نہیں۔

(3)
مرد کا کپڑا ٹخنے سے اوپر رہنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3572   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1783  
´تہ بند کہاں تک لٹکے اس کی حد کا بیان۔`
حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی یا میری پنڈلی کا گوشت پکڑا اور فرمایا: یہ تہبند کی جگہ ہے، اگر اس پر راضی نہ ہو تو تھوڑا اور نیچا کر لو، پھر اگر اور نیچا کرنا چاہو تو تہ بند ٹخنوں سے نیچا نہیں کر سکتے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1783]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی تہ بند باندھنے کی اصل جگہ آدھی پنڈلی تک اگر اس سے نیچا رکھنا ہے تو ٹخنوں سے کچھ اوپر تک رکھنے کی گنجائش ہے،
اس سے نیچا رکھنا منع ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1783   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.