الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل
Chapters on The Virtues of the Qur'an
12. باب مَا جَاءَ فِي الْمُعَوِّذَتَيْنِ
12. باب: معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2903
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، عن يزيد بن ابي حبيب، عن علي بن رباح، عن عقبة بن عامر، قال: " امرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اقرا بالمعوذتين في دبر كل صلاة "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: " أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ بِالْمُعَوِّذَتَيْنِ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ ہر نماز کے بعد معوذتین پڑھا کروں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 361 (1523)، سنن النسائی/السھو 80 (1337)، سنن ابی داود/ الاستعاذة 1 (5441) (تحفة الأشراف: 9940)، و مسند احمد (4/201) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1514)، صحيح أبي داود (1363)، التعليق على ابن خزيمة (755)

   سنن النسائى الصغرى1337عقبة بن عامرأقرأ المعوذات دبر كل صلاة
   جامع الترمذي2903عقبة بن عامرأقرأ بالمعوذتين في دبر كل صلاة
   سنن أبي داود1523عقبة بن عامرأقرأ بالمعوذات دبر كل صلاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1523  
´توبہ و استغفار کا بیان۔`
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں ہر نماز کے بعد معوذات پڑھا کروں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1523]
1523. اردو حاشیہ: جامع ترمذی میں یہ روایت معوذات کی بجائے تثنیہ کے صیغہ سے معوذتین آیا ہے۔ اور ان س مُراد [قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ]
اور [قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ]
ہے۔ اورانھیں اس روایت میں صیغہ جمع کے ساتھ بیان کیا گیا ہے اور ممکن ہے کہ ان کے ساتھ [قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) اور [قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ]
بھی مُراد ہو۔ کیونکہ یہ سب سورتیں تمام تعوذات کی جامع ہیں۔ سورۃ الکافرون میں شرک سے براءت اور سورۃ الاخلاص میں اظہار واقرار توحید اور معوذتین میں ہر شر سے اللہ کی پناہ لینے کا بیان ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1523   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.