الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
صبر و شکر کا بیان
सब्र करना और शुक्र करना
2. مصیبت میں خیر کا پہلو
“ मुश्किल में भी अच्छाई का होना ”
حدیث نمبر: 616
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
93- مالك عن محمد -يعني ابن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابى صعصعة- انه قال: سمعت سعيد بن يسار ابا الحباب يقول: سمعت ابا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من يرد الله به خيرا يصب منه.“93- مالك عن محمد -يعني ابن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة- أنه قال: سمعت سعيد بن يسار أبا الحباب يقول: سمعت أبا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من يرد الله به خيرا يصب منه.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ اللہ خیر کا ارادہ کرتا ہے تو اس (کی صحت یا مال میں) سے کچھ لے لیتا ہے۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “जिस के साथ अल्लाह अच्छाई का इरादा करता है तो उस (की सेहत या माल में) से कुछ ले लेता है।”

تخریج الحدیث: «93- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 941/2 ح 1816، ك 50 ب 3 ح 7) التمهيد 119/13، وقال: ”هذا حديث صحيح“، الاستذكار: 1751، و أخرجه البخاري (5645) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري5645عبد الرحمن بن صخرمن يرد الله به خيرا يصب منه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم616عبد الرحمن بن صخرمن يرد الله به خيرا يصب منه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 616  
´ہر مصیبت کو عذاب قرار دینا درست نہیں`
«. . . قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من يرد الله به خيرا يصب منه . . .»
. . . ‏‏‏‏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ اللہ خیر کا ارادہ کرتا ہے تو اس (کی صحت یا مال میں) سے کچھ لے لیتا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 616]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5645، من حديث مالك به]

تفقہ:
➊ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مصیبت بھی کسی مسلمان کو پہنچتی ہے حتیٰ کہ ایک کانٹے کا چبھنا تو اللہ اسے اس کا کفارہ بنا دیتا ہے۔ [صحيح بخاري: 5640 و صحيح مسلم: 2572]
ایک روایت میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان جب بھی کسی تکلیف، بیماری، مصیبت اور غم میں مبتلا ہوتا ہے حتیٰ کہ ایک کانٹا جو اسے چبھ جاتا ہے تو اللہ اس کے ذریعے سے اس کی خطائیں معاف فرما دیتا ہے۔ [صحيح بخاري: 5641، 5642 وصحيح مسلم: 2573]
➋ سیدنا صہیب الرومی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کا معاملہ عجیب (پیارا) ہے، اس کی ساری باتیں خیر ہی خیر ہوتی ہیں اور یہ صرف مومن کو ہی حاصل ہے۔ اس پر جب خوشی آتی ہے تو شکر کرتا ہے جو اس کے لئے بہتر ہے اور جب اس پر مصیبت آتی ہے تو صبر کرتا ہے جو اس کے لئے بہتر ہے۔ [صحيح مسلم: 2999 [7500] ]
لہٰذا انسان کو ہر وقت صبر و شکر سے ہی کام لینا چاہئے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تُطِيعُوا الَّذِينَ كَفَرُوا يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُوا خَاسِرِينَ اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ [آل عمران: 146]
➌ ہر مصیبت کو عذاب قرار دینا درست نہیں، کبھی یہ مومن کی بلندی درجات کا باعث بوتی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 93   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.