الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5605
5605. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ابو حمید ساعدی ؓ مقام نقیع سے دودھ کا پیالہ لائے تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا:”تو نے اسے ڈھانپا کیوں نہیں؟اگرچہ اس عرض کے بل لکڑی ہی رکھ دیتے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5605]
حدیث حاشیہ:
(1)
نقیع، مدینہ طیبہ کے جنوب میں حجاز کی ایک بڑی وادی (ندی)
ہے۔
یہ اس حرے میں بہتی ہے جس میں سے وادی الفرع بہتی ہے، پھر نقیع شمال کا رخ کرتی ہے اور جبال قدس اس کے بائیں جانب ہیں۔
مدینہ کے 38 میل جنوب میں بئر الماشی کے سامنے تک اس کا نام وادی النقیع ہے، پھر اسے ذوالحلیفہ تک عقیق الحسا کا نام دیا جاتا ہے، پھر یہ عقیق المدینہ کہلاتی ہے حتی کہ مجمع الأسیال میں جا ملتی ہے۔
مدینہ سے قریباً 40 کلومیٹر سے لے کر فرع کے قریب 120 کلومیٹر، یعنی آخری انتہا تک اس کی لمبائی 80 کلومیٹر ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سرکاری جانوروں کے لیے مخصوص کر رکھا ہے۔
(معجم المعالم الجغرافیة في السیرة النبویة، ص: 320) (2)
برتن کو ڈھانپنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ گرد و غبار اور کیڑوں مکوڑوں سے محفوظ رہتا ہے، نیز ان وباؤں سے بھی محفوظ رہتا ہے جو آسمان سے نازل ہوتی ہیں۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5605