49. باب: ضعیفوں اور عورتوں کو لوگوں کے جمگھٹے سے پہلے رات کے آخری حصہ میں مزدلفہ سے منیٰ روانہ کرنے کا استحباب، اور ان کے علاوہ لوگوں کو مزدلفہ میں ہی صبح کی نماز پڑھنے تک ٹھہرنے کا استحباب۔
Chapter: It is recommended to send the weak among women and others ahead from Al-Muzdalifah to Mina at the end of the night, before it gets crowded, but it is recommended for others to stay there until they have prayed Subh in Al-Muzdalifah
وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني عطاء ، ان ابن عباس ، قال: " بعث بي رسول الله صلى الله عليه وسلم بسحر من جمع في ثقل نبي الله صلى الله عليه وسلم "، قلت: ابلغك ان ابن عباس، قال: بعث بي بليل طويل، قال: لا، إلا كذلك بسحر، قلت له: فقال ابن عباس: رمينا الجمرة قبل الفجر، واين صلى الفجر؟ قال: لا، إلا كذلك.وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " بَعَثَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَحَرٍ مِنْ جَمْعٍ فِي ثَقَلِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "، قُلْتُ: أَبَلَغَكَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: بَعَثَ بِي بِلَيْلٍ طَوِيلٍ، قَالَ: لَا، إِلَّا كَذَلِكَ بِسَحَرٍ، قُلْتُ لَهُ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: رَمَيْنَا الْجَمْرَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ، وَأَيْنَ صَلَّى الْفَجْرَ؟ قَالَ: لَا، إِلَّا كَذَلِكَ.
ہمیں ابن جریج نے خبر دی کہا: مجھے عطا ء نے بتا یا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے سحر کے وقت مزدلفہ سے اونٹوں پر لدے بوجھ کے ساتھ (جس میں کمزور افراد بھی شامل ہو تے ہیں) روانہ کر دیا (ابن جریج نے کہا:) میں نے عطاء سے) کہا: کیا آپ کو یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نےکہا: آپ مجھے لمبی رات (کے وقت) روانہ کر دیا تھا؟انھوں نے کہا: نہیں صرف یہی (کہا:) کہ سحر کے وقت روانہ کیا۔میں نے ان سے کہا: (کیا) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے (یہ بھی) کہا: ہم نے فجر سے پہلے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں؟ اور انھوں نے فجر کی نماز کہاں ادا کی تھی؟ انھوں نے کہا: مہیں (مجھ سے) صرف یہی الفا ظ کہے۔)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، مزدلفہ سے سحری کے وقت اپنے سامان کے ساتھ روانہ کر دیا تھا، ابن جریج کہتے ہیں، میں نے عطاء سے پوچھا، کیا آپ تک یہ روایت پہنچی ہے، کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، مجھے رات رہتے بھیجا؟ اس نے جواب دیا، نہیں، مگر یہ الفاظ کہ سحر کے وقت، میں نے ان سے پوچھا، کیا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، میں نے فجر سے پہلے کنکریاں پھینکی، اور انہوں نے فجر کی نماز کہاں پڑھی؟ انہوں نے جواب دیا، نہیں، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مذکورہ بالا الفاظ ہی کہے۔