الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1376
´وقف کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے عمل کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے سوائے تین چیزوں کے: ایک صدقہ جاریہ ۱؎ ہے، دوسرا ایسا علم ہے ۲؎ جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں اور تیسرا نیک و صالح اولاد ہے ۳؎ جو اس کے لیے دعا کرے۔“ [سنن ترمذي/كتاب الأحكام/حدیث: 1376]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
صدقہ جاریہ یعنی ایسا صدقہ جس کو عوام کی بھلائی کے لیے وقف کردیا جائے،
مثلاً سرائے کی تعمیر،
کنواں کھدوانا،
نل لگوانا،
مساجدومدارس اوریتیم خانوں کی تعمیرکروانا،
اسپتال کی تعمیر،
پُل اورسڑک وغیرہ بنوانا،
ان میں سے جو کام بھی وہ اپنی زندگی میں کرجائے یا اس کے کرنے کا ارادہ رکھتا ہووہ سب صدقہ جاریہ میں شمارہوں گے۔
2؎:
علم میں لوگوں کو تعلیم دینا،
طلباء کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنا،
تصنیف وتالیف اور درس وتدریس دعوت وتبلیغ کا سلسلہ قائم کرنا،
مدارس کی تعمیرکرنا،
دینی کتب کی طباعت اور ان کی نشرواشاعت کا بندوبست کر نا وغیرہ امورسبھی داخل ہیں۔
3؎:
نیک اولاد میں بیٹا،
بیٹی پوتا،
پوتی،
نواسا نواسی وغیرہ کے علاوہ روحانی اولاد بھی شامل ہے جنہیں علم دین سکھایا ہو۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1376