صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جھگڑوں میں فیصلے کرنے کے طریقے اور آداب
The Book of Judicial Decisions
5. باب النَّهْيِ عَنْ كَثْرَةِ الْمَسَائِلِ مِنْ غَيْرِ حَاجَةٍ وَالنَّهْيِ عَنْ مَنْعٍ وَهَاتٍ وَهُوَ الاِمْتِنَاعُ مِنْ أَدَاءِ حَقٍّ لَزِمَهُ أَوْ طَلَبُ مَا لاَ يَسْتَحِقُّهُ:
5. باب: بہت پوچھنے سے اور مال کو تباہ کرنے سے ممانعت۔
Chapter: The prohibition of asking too much with no need. The prohibition of withholding the rights of others and asking of them, which means refusing to give others their rights and asking for that to which one is not entitles
حدیث نمبر: 4484
Save to word اعراب
وحدثني القاسم بن زكرياء ، حدثنا عبيد الله بن موسى ، عن شيبان ، عن منصور بهذا الإسناد مثله، غير انه قال: وحرم عليكم رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولم يقل إن الله حرم عليكم.وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: وَحَرَّمَ عَلَيْكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَقُلْ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ.
شیبان نے منصور سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی، مگر انہوں نے کہا: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم پر حرام کی ہیں" اور انہوں نے یہ نہیں کہا: "بلاشبہ اللہ نے تم پر حرام کی ہیں
امام صاحب سے یہی روایت ایک اور استاد کی سند سے، منصور کی مذکورہ بالا سند سے بیان کرتے ہیں، مگر اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے، یہ نہیں کہا، اللہ نے تم پر حرام ٹھہرایا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 593

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4484 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4484  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
منعا و هات:
مَنَعَ منعا:
مصدر ہے،
جس کا معنی ہے کہ دوسروں کے حقوق ادا نہ کرنا،
ان کو جو چیز دینے کا حکم ہے،
وہ روکتا اور هاتِ،
اگر اسم فعل ہو تو اَعطِ کے معنی میں ہو گا،
یعنی دو اور اتی ايتاء سے،
امر کا صیغہ ہو تو معنی ہو گا لاؤ،
کثرت استعمال کی وجہ سے ہمزہ کو ھاء سے بدل دیا گیا ہے اور مقصود دوسروں سے اس چیز کا مطالبہ کرنا ہے جس کا یہ حقدار نہیں ہے،
یہ مقصد بھی ہو سکتا ہے،
اپنے فرائض کی ادائیگی کے لیے تو تیار نہیں ہے،
لیکن حقوق کا مطالبہ کرتا ہے،
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4484   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.