صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
33. باب الوعيد الشديد لمن عذب الناس بغير حق:
باب: جو شخص لوگوں کو ناحق ستائے اس کا عذاب۔
ترقیم عبدالباقی: 2613 ترقیم شاملہ: -- 6657
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ ، قَالَ: مَرَّ بِالشَّامِ عَلَى أُنَاسٍ وَقَدْ أُقِيمُوا فِي الشَّمْسِ، وَصُبَّ عَلَى رُءُوسِهِمُ الزَّيْتُ، فَقَالَ: مَا هَذَا؟ قِيلَ: يُعَذَّبُونَ فِي الْخَرَاجِ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ فِي الدُّنْيَا ".
حفص بن غیاث نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: شام میں ان کا کچھ لوگوں کے قریب سے گزر ہوا جن کو دھوپ میں کھڑا کیا گیا تھا اور ان کے سروں پر زیتون کا تیل ڈالا گیا تھا، انہوں نے پوچھا: یہ کیا ہو رہا ہے؟ بتایا گیا: ان کو خراج (نہ دینے) کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے تو (حضرت ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو عذاب میں مبتلا کرنے کا جو دنیا میں لوگوں کو عذاب دیتے ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب البر والصلة والآداب/حدیث: 6657]
حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے ہشام بیان کرتے ہیں کہ ان کا گزر شام میں کچھ لوگوں کے پاس سے ہوا جو دھوپ میں کھڑے کیے گئے تھے اور ان کے سروں پر روغن زیتون ڈالا گیا تھا انھوں نے پوچھا یہ کیا ہو رہا ہے؟ انہیں بتایا گیا ہے انہیں خراج (نہ دینے)کی پاداش میں عذاب دیا جارہا ہے تو انھوں نے کہا، ہاں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے،"اللہ ان لوگوں کو عذاب دے گا،"جو دنیا میں لوگوں کو(ناجائز)عذاب دیتے ہیں۔" [صحيح مسلم/كتاب البر والصلة والآداب/حدیث: 6657]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2613
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:
اسم الشهرة | الرتبة عند ابن حجر/ذهبي | أحاديث |
|---|---|---|
| 👤←👥هشام بن حكيم الأسدي | صحابي | |
👤←👥عروة بن الزبير الأسدي، أبو عبد الله عروة بن الزبير الأسدي ← هشام بن حكيم الأسدي | ثقة فقيه مشهور | |
👤←👥هشام بن عروة الأسدي، أبو المنذر، أبو عبد الله، أبو بكر هشام بن عروة الأسدي ← عروة بن الزبير الأسدي | ثقة إمام في الحديث | |
👤←👥حفص بن غياث النخعي، أبو عمر حفص بن غياث النخعي ← هشام بن عروة الأسدي | ثقة | |
👤←👥ابن أبي شيبة العبسي، أبو بكر ابن أبي شيبة العبسي ← حفص بن غياث النخعي | ثقة حافظ صاحب تصانيف |
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6657 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6657
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
شرعی اصولوں اور ضوابط کے مطابق کسی کو جسمانی حد یا تعزیر لگانا جرم نہیں ہے،
اگر کوئی حکمران ناجائز طور پر کسی کو حد لگاتا ہے،
یا سزا دیتا ہے تو وہ قیامت کے دن سزا کا مستحق ہو گا،
ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث اس لیے سنائی تاکہ سزا دینے والے اپنے فعل پر غور کر لیں کہ ہمارا یہ فعل صحیح ہے یا غلط ہے۔
فوائد ومسائل:
شرعی اصولوں اور ضوابط کے مطابق کسی کو جسمانی حد یا تعزیر لگانا جرم نہیں ہے،
اگر کوئی حکمران ناجائز طور پر کسی کو حد لگاتا ہے،
یا سزا دیتا ہے تو وہ قیامت کے دن سزا کا مستحق ہو گا،
ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث اس لیے سنائی تاکہ سزا دینے والے اپنے فعل پر غور کر لیں کہ ہمارا یہ فعل صحیح ہے یا غلط ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6657]


عروة بن الزبير الأسدي ← هشام بن حكيم الأسدي