صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
1. باب صفات المنافقين واحكامهم
باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام۔
ترقیم عبدالباقی: 2782 ترقیم شاملہ: -- 7041
حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ، فَلَمَّا كَانَ قُرْبَ الْمَدِينَةِ هَاجَتْ رِيحٌ شَدِيدَةٌ تَكَادُ أَنْ تَدْفِنَ الرَّاكِبَ، فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " بُعِثَتْ هَذِهِ الرِّيحُ لِمَوْتِ مُنَافِقٍ "، فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَإِذَا مُنَافِقٌ عَظِيمٌ مِنَ الْمُنَافِقِينَ قَدْ مَاتَ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر سے واپس آئے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ کے قریب تھے تو اتنے زور کی آندھی چلی کہ قریب تھا وہ سوار کو بھی (ریت میں) دفن کر دے گی۔ تو وہ (جابر رضی اللہ عنہما) یقین سے کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ آندھی کسی منافق کی موت کے لیے بھیجی گئی ہے۔“ جب آپ مدینہ منورہ تشریف لے آئے تو منافقوں میں سے ایک بہت بڑا منافق مر چکا تھا۔ [صحيح مسلم/كتاب صفات المنافقين وأحكامهم/حدیث: 7041]
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر سے واپس آئے تو جب مدینہ کے قریب پہنچے تو شدید آندھی چلی کہ سوار دفن ہونے کے قریب ہو گئے۔(خطرہ پیدا ہو گیا آندھی سوار کو اٹھا لے جائے گی) حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خیال میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یہ آندھی کسی منافق کی موت کے لیے بھیجی گئی ہے۔" تو جب آپ مدینہ پہنچے سو منافقوں میں سے ایک بہت بڑا منافق مر چکا تھا۔ [صحيح مسلم/كتاب صفات المنافقين وأحكامهم/حدیث: 7041]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2782
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:


طلحة بن نافع القرشي ← جابر بن عبد الله الأنصاري