ابوموسیٰ عبداللہ بن قیس اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کسی قوم سے خوف ہوتا تو فرماتے: «اللهم إنا نجعلك في نحورهم ونعوذ بك من شرورهم»”اے اللہ! ہم تجھے ان کے بالمقابل کرتے ہیں اور ان کی برائیوں سے تیری پناہ طلب کرتے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف:9127)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الیوم واللیلة (601)، مسند احمد (4/414، 415) (صحیح)»
Narrated Abu Musa al-Ashari: When the Prophet ﷺ feared a (group of) people, he would say: "O Allah, we make Thee our shield against them, and take refuge in Thee from their evils. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1532
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قتادة عنعن ولم يسمع من أ بي بردة انظر جامع التحصيل (ص 255) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 61
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1537
1537. اردو حاشیہ: دشمنوں اور بد طینت لوگوں کے شرور سے بچنے کےلئے مشروع مادی اسباب اختیار کرنا بھی توکل کا لازمی حصہ ہے۔ اور اللہ کی رحمت کا سائل رہنا مسلمان کا فریضہ اور اس کا شعار ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1537