عطاء بن یسار نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے، اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ”ایک شخص لوگوں کی مختلف جماعتوں پر مقرر ہوتا ہے تو وہ اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے اور اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19092) (ضعیف)» (یہ مرسل روایت ہے، عطاء تابعی ہیں)
Narrated Ata ibn Yasar: Ata reported a similar tradition (to No 2777) from the Prophet ﷺ. This version adds: a man is appointed on groups of people, and takes (wages) from the share of this, and from the share of this.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2778
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ھذا حديث مرسل كما قال البغوي (شرح السنة 90/10 ح 2494) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 100
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2784
فوائد ومسائل: بلحاظ اسناد یہ روایات ضعیف ہیں۔ مگر بااعتبار معنی ومفہوم واضح ہے۔ کہ امیر اور ریئس کےلئے کسی طرح جائز نہیں کہ لوگوں کے حقوق تقسیم کرتے ہوئے ان سے کوئی چیز وصول کرے۔ البتہ کسی اور کو جو اس عمل کا زمہ دار نہ ہو اگر اس سے اس کام کےلئے کہا جائے۔ تو اسے حق حاصل ہے کہ کوئی مقدار معین کرکے لےلے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2784