سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
Drinks (Kitab Al-Ashribah)
4. باب الْخَمْرِ مِمَّا هُوَ
4. باب: شراب کن چیزوں سے بنتی ہے؟
Chapter: What Khamr is made from.
حدیث نمبر: 3678
Save to word مکررات اعراب English
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابان، حدثني يحيى، عن ابي كثير، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"الخمر من هاتين الشجرتين: النخلة، والعنبة"، قال ابو داود: اسم ابي كثير الغبري يزيد بن عبد الرحمن بن غفيلة السحمي، وقال بعضهم: اذينة، والصواب: غفيلة.
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ: النَّخْلَةِ، وَالْعِنَبَةِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: اسْمُ أَبِي كَثِيرٍ الْغُبَرِيِّ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غُفَيْلَةَ السَّحْمِيِّ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: أُذَيْنَةُ، وَالصَّوَابُ: غُفَيْلَةُ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شراب ان دو درختوں کھجور اور انگور سے بنتی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأشربة 4 (1985)، سنن الترمذی/الأشربة 8 (1875)، سنن النسائی/الأشربة 19 (5575)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 5 (3378)، (تحفة الأشراف: 14841)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/279، 408، 409، 474، 496، 518، 526)، سنن الدارمی/الأشربة 7 (2141) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی خاص طور سے کھجور اور انگور سے بنائی جاتی ہے، ورنہ دیگر چیزوں سے بھی بنتی ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں گزرا۔

Abu Hurairah bin Bashir reported the Apostel of Allah ﷺas saying: Wine comes from these two trees, the date-palm and the grapes-vine. Abu Dawud said: The name of Abu KAthir al-Ubari is Yazid bin Abdur-Rahman bin Ghufailat al-Sahmi. Some said: Uzainah. What is correct is Ghufailah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3670


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1985)
   صحيح مسلم5142عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة
   صحيح مسلم5143عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة
   صحيح مسلم5144عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين الكرمة والنخلة
   جامع الترمذي1875عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة
   سنن أبي داود3678عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة
   سنن ابن ماجه3378عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة
   سنن النسائى الصغرى5576عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين النخلة والعنبة
   سنن النسائى الصغرى5576عبد الرحمن بن صخرالخمر من هاتين الشجرتين النخلة والعنبة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3678 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3678  
فوائد ومسائل:
فائدہ: اس باب میں تین احادیث بیان کی گئی ہیں۔
پہلی دو احادیث میں رسول اللہ ﷺنے صراحتا متعدد اشیاء بیان فرمایئں۔
جن سے شراب بنائی جاتی تھی۔
آپﷺ کے فرمان کا مقصد بھی یہی ہے۔
کہ شراب کسی بھی چیز سے بنے اگر نشہ آور ہے تو خمر ہے اور حرام ہے۔
تیسری حدیث میں ر سول اللہ ﷺنے یہ بتایا ہے۔
کہ شراب جو عام طور پر ملتی ہے۔
اور رائج ہے۔
وہ ان دو پھلوں سے بنی ہوتی ہے۔
ان الفاظ سے بعض لوگوں نے جو یہ مفہوم نکالاہے۔
کہ شراب صرف وہی ہوگی جو ان دو پھلوں سے بنائی جائے گی۔
درست نہیں۔
رسول اللہ ﷺ کا یہ مقصد نہ ہوسکتا ہے اور نہ تھا۔
یہ آپﷺ کے ایک مختصر قول کو آپﷺ کی بیان کردہ وضاحت سے الگ کرکے اپنی مرضی کا مفہوم بنانے کی کوشش ہے۔
جو کسی طرح بھی روا نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3678   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3378  
´شراب کن چیزوں سے بنتی ہے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شراب ان دو درختوں: کھجور اور انگور سے بنتی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3378]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ شراب زیادہ تر ان چیزوں سےبنتی ہے۔

(2)
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شراب صرف انگور سے بنے ہوئے نشہ آور مشروب کو کہا جاتا ہے یہ رائے درست نہیں۔

(3)
کسی چیز کا رس یاکسی چیز کو پانی میں ڈال کر بنایا ہوا مشروب اگرنشہ آور ہو تو حرام ہے۔
اگرنشہ آور نہ ہو تو حلال ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3378   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.