انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری دودھ کر دودھ پیا، پھر پانی منگوا کر کلی کی اور فرمایا: ”اس میں چکناہٹ ہوتی ہے“۔
It was narrated that Anas bin Malik said:
"The Messenger of Allah milked a sheep and drank some of its milk, then he called for water and rinsed his mouth and said: 'It has some greasiness in it.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف زمعة بن صالح: ضعيف وضعفه الجمهور كما قال البوصيري انوار الصحيفه، صفحه نمبر 395
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 197
´دودھ پی کرکلی کر لینا مستحب` «. . . أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ لَبَنًا، فَلَمْ يُمَضْمِضْ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ، وَصَلَّى . . .» ”. . . انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا پھر نہ کلی کی اور نہ (دوبارہ) وضو کیا اور نماز پڑھی . . .“[سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 197]
فوائد و مسائل: دودھ پی کر کلی کر لینا مستحب اور افضل ہے، نہ بھی کرے تو جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 197