الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
13. باب اسْتِحْبَابِ صَلاَةِ الضُّحَى وَأَنَّ أَقَلَّهَا رَكْعَتَانِ وَأَكْمَلَهَا ثَمَانِ رَكَعَاتٍ وَأَوْسَطَهَا أَرْبَعُ رَكَعَاتٍ أَوْ سِتٌّ وَالْحَثِّ عَلَى الْمُحَافَظَةِ عَلَيْهَا:
13. باب: نماز چاشت کے استحباب کا بیان کم از کم اس کی دورکعتیں اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں اور درمیانی چار یا چھ ہیں اور ان کو ہمیشہ پڑھنے کی ترغیبیں۔
حدیث نمبر: 1675
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني هارون بن عبد الله ، ومحمد بن رافع ، قالا: حدثنا ابن ابي فديك ، عن الضحاك بن عثمان ، عن إبراهيم بن عبد الله بن حنين ، عن ابي مرة مولى ام هانئ، عن ابي الدرداء ، قال: " اوصاني حبيبي صلى الله عليه وسلم بثلاث، لن ادعهن ما عشت، بصيام ثلاثة ايام من كل شهر، وصلاة الضحى، وبان لا انام حتى اوتر ".وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ ، عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، قَالَ: " أَوْصَانِي حَبِيبِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ، لَنْ أَدَعَهُنَّ مَا عِشْتُ، بِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَصَلَاةِ الضُّحَى، وَبِأَنْ لَا أَنَامَ حَتَّى أُوتِرَ ".
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میرےحبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی تلقین فرمائی ہے، جب تک میں زندہ رہوں گا ان کو کبھی ترک نہیں کروں گا، ہر ماہ تین دنوں کے روزے، چاشت کی نماز اور یہ کہ جب تک وتر نہ پڑھ لوں نہ سوؤں۔
حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرے حبیب (محبوب) صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی تلقین فرمائی ہے۔ میں زندگی بھر ان کو ترک نہیں کروں گا ہر ماہ تین روزے، چاشت کی نماز اور سونے سے پہلے وتر پڑھنا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 722
   صحيح مسلم1675عويمر بن مالكصيام ثلاثة أيام من كل شهر صلاة الضحى لا أنام حتى أوتر
   سنن أبي داود1433عويمر بن مالكأوصاني بصيام ثلاثة أيام من كل شهر لا أنام إلا على وتر بسبحة الضحى في الحضر والسفر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1433  
´سونے سے پہلے وتر پڑھنے کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے خلیل (محمد) صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت کی ہے، میں انہیں کسی صورت میں نہیں چھوڑتا، ایک تو مجھے ہر ماہ تین دن روزے رکھنے کی وصیت کی دوسرے وتر پڑھے بغیر نہ سونے کی اور تیسرے حضر ہو کہ سفر، چاشت کی نماز پڑھنے کی۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1433]
1433. اردو حاشیہ:
➊ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس روایت میں [في الحضر والسفر]
سفر حضر میں کے الفاظ صحیح نہیں ہیں۔
➋ یہ حضرات یقیناً تہجد گزار تھے۔ مگر بموجب وصیت رسول اللہ ﷺ سونے سے پہلے وتر پڑھا کرتے تھے۔
➌ ان احادیث میں کام کاج کرنے والے اور طلبہ علم کےلئے تسہیل وترغیب ہے۔ کہ رات کے پہلے حصے میں قیام اللیل کرلیا کریں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1433   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.