الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
27. باب اسْتِحْبَابِ تَطْوِيلِ الْقِرَاءَةِ فِي صَلاَةِ اللَّيْلِ:
27. باب: تہجد میں لمبی قرأت کا مستحب ہونا۔
حدیث نمبر: 1815
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم كلاهما، عن جرير ، قال عثمان: حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، قال: قال عبد الله " صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاطال حتى هممت بامر سوء، قال: قيل: وما هممت به؟ قال: هممت ان اجلس وادعه ".وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ كِلَاهُمَا، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ " صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَطَالَ حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْءٍ، قَالَ: قِيلَ: وَمَا هَمَمْتَ بِهِ؟ قَالَ: هَمَمْتُ أَنْ أَجْلِسَ وَأَدَعَهُ ".
جریر نے اعمش سے اور انھوں نے ابووائل سے روایت کی۔انھوں نے کہا: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نمازپڑھی آپ نے اتنی لمبی نماز پڑھی کہ میں نے ایک ناپسندیدہ کام کا ارادہ کر لیا۔کہا: تو ان سے پوچھا گیا آپ نے کس بات کا ارادہ کیا تھا؟ انھوں نے کہا: میں نے ارادہ کیا کہ بیٹھ جاؤں اور آپ کو (اکیلے ہی قیام کی حالت میں) چھوڑدوں۔"
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز شروع کی، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے بہت طویل نماز پڑھی حتی کہ میں نے ایک برے کام کا ارادہ کر لیا تو ان سے پوچھا گیا، آپ نے کس بات کا ارادہ کیا تھا؟ انہوں نے کہا، میں نے ارادہ کیا کہ میں بیٹھ جاؤں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑا چھوڑ دوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 773
   صحيح البخاري1135عبد الله بن مسعودصليت مع النبي ليلة فلم يزل قائما حتى هممت بأمر سوء قلنا وما هممت قال هممت أن أقعد وأذر النبي
   صحيح مسلم1815عبد الله بن مسعودصليت مع رسول الله فأطال حتى هممت بأمر سوء قال قيل وما هممت به قال هممت أن أجلس وأدعه
   سنن ابن ماجه1418عبد الله بن مسعودصليت ذات ليلة مع رسول الله فلم يزل قائما حتى هممت بأمر سوء قلت وما ذاك الأمر قال هممت أن أجلس وأتركه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1418  
´نماز میں قیام لمبا کرنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ برابر کھڑے رہے یہاں تک کہ میں نے ایک برے کام کا ارادہ کر لیا، (راوی ابووائل کہتے ہیں:) میں نے پوچھا: وہ کیا؟ کہا: میں نے یہ ارادہ کر لیا کہ میں بیٹھ جاؤں، اور آپ کو (کھڑا) چھوڑ دوں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1418]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز تہجد باجماعت جائز ہے۔

(2)
نماز تہجد میں طویل قراءت افضل ہے۔

(3)
شاگردوں کو تربیت دینے کےلئے ان سے مشکل کام کروانا جائز ہے۔
اگرچہ اس میں مشقت نہ ہو۔

(4)
استاد کا خود نیک عمل کرنا شاگردوں کو اس کا شوق دلاتا اور ہمت پیدا کرتا ہے۔

(5)
صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نیکی کا اس قدر شوق رکھتے تھے۔
کہ افضل کام کو چھوڑ کر جائز کام اختیار کرکے انھوں نے بُرا کام قرار دیا۔

(6)
حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارادہ نبی کریمﷺ کی اقتدا میں نمازادا کرنے کا تھا۔
اب اتباع اور محبت کا تقاضا ہے۔
کہ اس نیکی میں آخر تک ساتھ دیا جائے۔
اس لئے بیٹھ جانے کو انھوں نے بُرا سمجھا۔
کہ یہ محبت کےتقاضے کے خلاف ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1418   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.