الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جمعہ کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Friday
2. باب الطِّيبِ وَالسِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
2. باب: جمعہ کے دن خوشبو لگانے اور مسواک کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1963
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا بهز ، حدثنا وهيب ، حدثنا عبد الله بن طاوس ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " حق لله على كل مسلم، ان يغتسل في كل سبعة ايام، يغسل راسه وجسده ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " حَقٌّ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، أَنْ يَغْتَسِلَ فِي كُلِّ سَبْعَةِ أَيَّامٍ، يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَجَسَدَهُ ".
طاوس نے حضڑت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی آپ نے فرمایا: ہر مسلمان پر اللہ تعا لیٰ کا حق ہے کہ وہ ہر سات دنوں میں (کم سے کم) ایک بار نہائے اپنا سر اور اپنا جسم دھوئے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا ہر مسلمان پر حق ہے کہ وہ ہر ہفتہ میں ایک بار نہائے، اپنے سر اور اپنے جسم کو دھوئے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 849
   صحيح البخاري882عبد الرحمن بن صخرإذا راح أحدكم إلى الجمعة فليغتسل
   صحيح مسلم1963عبد الرحمن بن صخرحق لله على كل مسلم أن يغتسل في كل سبعة أيام يغسل رأسه وجسده
   صحيح مسلم1956عبد الرحمن بن صخرإذا جاء أحدكم إلى الجمعة فليغتسل
   سنن أبي داود340عبد الرحمن بن صخرإذا أتى أحدكم الجمعة فليغتسل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 340  
´جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ اسی دوران ایک آدمی ۱؎ داخل ہوا تو آپ نے کہا: کیا تم لوگ نماز (میں اول وقت آنے) سے رکے رہتے ہو؟ اس شخص نے کہا: جوں ہی میں نے اذان سنی ہے وضو کر کے آ گیا ہوں، اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اچھا صرف وضو ہی؟ کیا تم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے نہیں سنا ہے: جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لیے آئے تو چاہیئے کہ غسل کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 340]
340۔ اردو حاشیہ:
دوران خطبہ تاخیر سے آنے والے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ جیسی عظیم شخصیت کو برسر منبر اجلّہ صحابہ کی موجودگی میں اس طرح تنبیہ کرنا دلیل ہے کہ وہ لوگ بالعموم جمعہ کے غسل کو واجب سمجھتے تھے، اگر یہ مستحب محض ہوتا تو اس انداز میں ہرگز تنبیہ نہ کی جاتی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 340   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.