الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
62. باب الاِشْتِرَاكِ فِي الْهَدْيِ وَإِجْزَاءِ الْبَقَرَةِ وَالْبَدَنَةِ كُلٍّ مِنْهُمَا عَنْ سَبْعَةٍ:
62. باب: قربانی کے جانوروں اونٹ اور گائے میں اشتراک کا جواز، اور ہر ایک (اونٹ اور گائے) میں سات افراد کی شراکت کا جواز۔
حدیث نمبر: 3191
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا يحيى بن زكرياء بن ابي زائدة ، عن ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " ذبح رسول الله صلى الله عليه وسلم عن عائشة بقرة يوم النحر ".حدثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " ذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَائِشَةَ بَقَرَةً يَوْمَ النَّحْرِ ".
ہمیں یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ نے ابن جریج سے حدیث بیان کی انھوں نے ابو زبیر سے انھوں نے جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: قر بانی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (اور دیگر امہارت المومنین) کی طرف سے ایک گا ئے ذبح کی۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف سے ایک گائے ذبح کی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1319
   صحيح مسلم3192جابر بن عبد اللهنحر رسول الله عن نسائه
   صحيح مسلم3191جابر بن عبد اللهذبح رسول الله عن عائشة بقرة يوم
   سنن أبي داود3747جابر بن عبد اللهنحر جزورا أو بقرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3747  
´سفر سے آنے پر کھانا کھلانے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ نے ایک اونٹ یا ایک گائے ذبح کی۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3747]
فوائد ومسائل:
فائدہ: شاید غزوہ تبوک سے واپسی کا واقعہ ہو۔
(بذل المجهود)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3747   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.