الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
71. باب الْحَجِّ عَنِ الْعَاجِزِ لِزَمَانَةٍ وَهِرَمٍ وَنَحْوِهِمَا أَوْ لِلْمَوْتِ:
71. باب: عاجز اور بوڑھے وغیرہ یا میت کی طرف سے حج کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3252
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى ، عن ابن جريج ، عن ابن شهاب ، حدثنا سليمان بن يسار ، عن ابن عباس ، عن الفضل : ان امراة من خثعم، قالت: يا رسول الله، إن ابي شيخ كبير عليه فريضة الله في الحج وهو لا يستطيع ان يستوي على ظهر بعيره، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " فحجي عنه ".حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، حدثنا سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ : أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ، قَالَت: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ عَلَيْهِ فَرِيضَةُ اللَّهِ فِي الْحَجِّ وَهُوَ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْتَوِيَ عَلَى ظَهْرِ بَعِيرِهِ، فقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَحُجِّي عَنْهُ ".
3252ابن جریج نے سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے فضل رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ قبیلہ خشعم کی ایک عورت نے عرض کی۔اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے والد عمررسیدہ ہیں اور اللہ کا فریضہ حج ان کے ذمے ہے اور اونٹ کی پشت پر ٹھیک طرح بیٹھ نہیں سکتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم ان کی طرف سے حج کر لو۔
حضرت فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، خثعم قبیلہ کی ایک عورت نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرا باپ بہت بوڑھا ہے، اس پر اللہ کا فریضہ، حج، فرض ہو چکا ہے اور وہ اپنے اونٹ کی پشت پر بیٹھ نہیں سکتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس کی طرف سے حج کر۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1335
   صحيح مسلم3252فضل بن العباسحجي عنه
   سنن ابن ماجه2909فضل بن العباسأدركت أبي شيخا كبيرا لا يستطيع أن يركب أفأحج عنه
   سنن النسائى الصغرى2644فضل بن العباسأرأيت لو كان على أمك دين أكنت قاضيه قال نعم حج عن أمك
   سنن النسائى الصغرى5391فضل بن العباسحجي عنه لو كان عليه دين قضيتيه
   سنن النسائى الصغرى5397فضل بن العباسحج عن أمك
   سنن النسائى الصغرى5398فضل بن العباسحج عن أبيك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3252  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اگر کسی انسان پر حج فرض ہو چکا ہو،
لیکن وہ کسی عذر کی بنا پر خود حج نہ کر سکتا ہو تو اس کی طرف سے دوسرا مرد یا عورت حج کر سکتی ہے،
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ،
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ،
اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ،
کا یہی موقف ہے،
لیکن مالکیہ کے نزدیک کسی کی طرف سے حج نہیں کیا جا سکتا جمہور کے نزدیک مالدار شخص اگر مجبوری کی وجہ سے خود حج نہ کرسکتا ہوتو اس پر لازم ہے کہ وہ کسی سے اپنی جگہ حج کروائے،
اس طرح میت کی طرف سے بھی حج کیا جا سکتا ہے،
بلکہ بعض فقہاء کے نزدیک میت کے ترکہ سے حج کرنا اگر اس نے مال چھوڑا ہو اور زندگی میں اس پر حج فرض ہو چکا ہو تو اس کی طرف سے حج کرنا لازم ہے،
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ،
کا نظریہ بھی یہی ہےاور جمہور کے نزدیک حج بدل وہ انسان کر سکتا ہے جس نے اپنا حج کر لیا ہو اور احناف کے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے صرف بہتر ہے کہ اس نے پہلے اپنا حج کیا ہو پھر حج بدل کرے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3252   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.