الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: سورج گہن کے متعلق بیان
The Book of The Eclipses.
6. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُخَوِّفُ اللَّهُ عِبَادَهُ بِالْكُسُوفِ»:
6. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو سورج گرہن کے ذریعہ ڈراتا ہے۔
(6) Chapter. The statement of the Prophet ﷺ: “Allah frightens Ibadahu (His devotees or slaves) with Kusuf (eclipse).”
حدیث نمبر: Q1048
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقال ابو موسى عن النبي صلى الله عليه وسلم.وَقَالَ أَبُو مُوسَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ یہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

حدیث نمبر: 1048
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا حماد بن زيد، عن يونس، عن الحسن، عن ابي بكرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينكسفان لموت احد ولا لحياته، ولكن الله تعالى يخوف بها عباده"، وقال ابو عبد الله: ولم يذكر عبد الوارث، وشعبة، وخالد بن عبد الله، وحماد بن سلمة، عن يونس يخوف الله بها عباده، وتابعه موسى، عن مبارك، عن الحسن، قال: اخبرني ابو بكرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم إن الله تعالى يخوف بهما عباده، وتابعه اشعث، عن الحسن.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ"، وَقَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: وَلَمْ يَذْكُرْ عَبْدُ الْوَارِثِ، وَشُعْبَةُ، وَخَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ يُونُسَ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهَا عِبَادَهُ، وَتَابَعَهُ مُوسَى، عَنْ مُبَارَكٍ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يُخَوِّفُ بِهِمَا عِبَادَهُ، وَتَابَعَهُ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَسَنِ.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے یونس بن عبید نے، ان سے امام حسن بصری نے، ان سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سورج اور چاند دونوں اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں اور کسی کی موت و حیات سے ان میں گرہن نہیں لگتا بلکہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ عبدالوارث، شعبہ، خالد بن عبداللہ اور حماد بن سلمہ ان سب حافظوں نے یونس سے یہ جملہ کہ اللہ تعالیٰ ان کو گرہن کر کے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے بیان نہیں کیا اور یونس کے ساتھ اس حدیث کو موسیٰ نے مبارک بن فضالہ سے، انہوں نے امام حسن بصری سے روایت کیا۔ اس میں یوں ہے کہ ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر مجھ کو خبر دی کہ اللہ تعالیٰ ان کو گرہن کر کے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے اور یونس کے ساتھ اس حدیث کو اشعث بن عبداللہ نے بھی امام حسن بصری سے روایت کیا۔

Narrated Abu Bakra: Allah's Apostle said: "The sun and the moon are two signs amongst the signs of Allah and they do not eclipse because of the death of someone but Allah frightens His devotees with them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 18, Number 158

   صحيح البخاري1040نفيع بن الحارثالشمس والقمر لا ينكسفان لموت أحد
   صحيح البخاري1048نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينكسفان لموت أحد
   صحيح البخاري1063نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله إنهما لا يخسفان لموت أحد
   سنن النسائى الصغرى1492نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله يخوف الله بهما عباده
   سنن النسائى الصغرى1460نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينكسفان لموت أحد ولا لحياته
   سنن النسائى الصغرى1464نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينكسفان لموت أحد ولا لحياته
   سنن النسائى الصغرى1503نفيع بن الحارثالشمس والقمر آيتان من آيات الله يخوف بهما عباده لا ينكسفان لموت أحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1048  
1048. حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سورج اور چاند اللہ کی آیات میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ دونوں کسی کی موت کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے بلکہ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ ابوعبداللہ (امام بخاری ؓ) کہتے ہیں: عبدالوارث، شعبہ، خالد بن عبداللہ اور حماد بن سلمہ نے یونس سے یہ الفاظ ذکر نہیں کیے ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ اشعث نے حسن سے مذکورہ الفاظ بیان نہ کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔ موسیٰ نے مبارک کے واسطے سے مذکورہ الفاظ بیان کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔ وہ (مبارک) حسن بصری سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: مجھے ابوبکرہ نے نبی ﷺ سے بیان کیا: آپ نے فرمایا: ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1048]
حدیث حاشیہ:
تشریح:
اس کو خود امام بخاری ؒ نے آگے چل کر وصل کیا گو کسوف یا خسوف زمین یا چاند کے حائل ہونے سے ہو جس میں اب کچھ شک نہیں رہا۔
یہاں تک کہ منجمین اور اہل ہیئت خسوف اور کسوف کا ٹھیک وقت اور یہ کہ وہ کس ملک میں کتنا ہوگا پہلے ہی بتا دیتے ہیں اور تجربہ سے وہ بالکل ٹھیک نکلتا ہے، اس میں سرموفرق نہیں ہوتا مگر اس سے حدیث کے مطلب میں کوئی خلل نہیں آیا کیونکہ خدا وند کریم اپنی قدرت اور طاقت دکھلاتا ہے کہ چاند اور سورج کیسے بڑے اور روشن اجرام کو وہ دم بھر میں تاریک کر دیتا ہے۔
اس کی عظمت اورطاقت اور ہیئت سے بندوں کو ہر دم تھرانا چاہیے اور جس نے چاند اور سورج گرہن کے عادی اور حسابی ہونے کا انکار کیا ہے، وہ عقلاءکے نزدیک ہنسی کے قابل ہے۔
(مولانا وحید الزماں مرحوم)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1048   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1048  
1048. حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سورج اور چاند اللہ کی آیات میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ دونوں کسی کی موت کی وجہ سے بےنور نہیں ہوتے بلکہ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ ابوعبداللہ (امام بخاری ؓ) کہتے ہیں: عبدالوارث، شعبہ، خالد بن عبداللہ اور حماد بن سلمہ نے یونس سے یہ الفاظ ذکر نہیں کیے ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ اشعث نے حسن سے مذکورہ الفاظ بیان نہ کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔ موسیٰ نے مبارک کے واسطے سے مذکورہ الفاظ بیان کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔ وہ (مبارک) حسن بصری سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: مجھے ابوبکرہ نے نبی ﷺ سے بیان کیا: آپ نے فرمایا: ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1048]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ رسول اللہ ﷺ کے ارشاد گرامی کی اہمیت بیان کرنا چاہتے ہیں کہ شمس و قمر کو بے نور کر کے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈرانا چاہتا ہے تاکہ وہ اس کی طرف رجوع کریں اور اس کے حضور توبہ و استغفار کا نذرانہ پیش کریں، اسے کھیل اور تماشا تصور نہ کریں، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا ﴿٥٩﴾ ) (بني إسرائیل58: 17)
ہم تو اپنی نشانیاں اس لیے بھیجتے ہیں کہ ان کے ذریعے سے بندوں کو ڈرایا جائے۔
لہذا بندوں کو چاہیے کہ ایسے حالات میں نماز کا اہتمام کریں، صدقہ و خیرات کریں اور اللہ کے حضور ڈرتے ہوئے توبہ و استغفار کریں۔
(2)
امام بخاری ؒ نے حدیث کے آخر میں کچھ متابعات ذکر فرمائی ہیں کہ یونس سے ان کے کچھ شاگردوں نے حدیث کے آخری الفاظ بیان نہیں کیے۔
ان میں ایک عبدالوارث ہیں۔
ان کی روایت کو امام بخاری نے خود (نمبر: 1063 کے تحت)
بیان کیا ہے۔
اسی طرح کسوف القمر کے باب میں (نمبر: 1062 کے تحت)
شعبہ کی روایت کو ذکر کیا ہے جس میں یہ الفاظ نہیں ہیں۔
اور خالد بن عبداللہ کی روایت (نمبر: 1040 کے تحت)
پہلے گزر چکی ہے۔
حماد بن سلمہ کی روایت کو امام طبرانی نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔
(فتح الباري: 692/2)
اسی طرح اشعث بن عبدالملک نے حسن بصری سے اس روایت کو نقل کیا ہے، اس میں بھی حدیث کے آخری الفاظ نہیں ہیں۔
اس روایت کو امام نسائی اور ابن حبان نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔
(سنن النسائي، الکسوف، حدیث: 1493) (3)
موجودہ سائنس نے اس حد تک ترقی کر لی ہے کہ اس کے ذریعے سے چاند اور سورج کے گرہن کی قبل از وقت پیش گوئی کر دی جاتی ہے کہ فلاں ملک میں فلاں وقت سورج یا چاند گرہن ہو گا اور یہ گرہن کلی یا جزوی ہو گا اور اتنا عرصہ قائم رہے گا۔
تجربہ کے اعتبار سے وہ پیش گوئی بالکل صحیح ہوتی ہے، اس میں سرمو فرق نہیں ہوتا، لیکن اس کے باوجود حدیث کے مطلب میں کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ کا مظاہرہ کرتا ہے کہ سورج اور چاند جیسے بڑے بڑے اجرام کو دم بھر میں تاریک کر دیتا ہے، لہذا اس کی عظمت و کبریائی کا اعتراف اور اس کی طاقت و ہیبت سے بندوں کو ہمہ وقت ڈرنا چاہیے۔
(فتح الباري: 693/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1048   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.