الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طلاق کے احکام و مسائل
The Book of Divorce
6. باب الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لاَ نَفَقَةَ لَهَا:
6. باب: مطلقہ بائنہ کے نفقہ نہ ہونے کابیان۔
حدیث نمبر: 3720
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني وحدثني إسحاق بن منصور ، اخبرنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، قال: قال عروة بن الزبير : لعائشة : الم تري إلى فلانة بنت الحكم طلقها زوجها البتة، فخرجت، فقالت: " بئسما صنعت "، فقال: الم تسمعي إلى قول فاطمة، فقالت: " اما إنه لا خير لها في ذكر ذلك ".وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقَ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ : لِعَائِشَةَ : أَلَمْ تَرَيْ إِلَى فُلَانَةَ بِنْتِ الْحَكَمِ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ، فَخَرَجَتْ، فقَالَت: " بِئْسَمَا صَنَعَتْ "، فقَالَ: أَلَمْ تَسْمَعِي إِلَى قَوْلِ فَاطِمَةَ، فقَالَت: " أَمَا إِنَّهُ لَا خَيْرَ لَهَا فِي ذِكْرِ ذَلِكَ ".
سفیان نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے اور انہوں نے اپنے والد (قاسم) سے روایت کی، انہوں نے کہا: عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا آپ نے فلانہ بنت حکم کو نہیں دیکھا؟ اس کے شوہر نے اسے تین طلاقیں دیں تو وہ (اس کے گھر سے) چلی گئی۔ (عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: اس نے برا کیا۔ عروہ نے پوچھا: کیا آپ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کا قول نہیں سنا؟ تو انہوں نے جواب دیا: دیکھو! اس کو بیان کرنے میں اس کے لیے کوئی بھلائی نہیں ہے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں، فاطمہ کے حق میں یہ بات بیان کرنا بہتر نہیں ہے۔ یعنی (مطلقہ ثلاثہ کے لیے) نہ رہائش ہے اور نہ خرچہ۔ حضرت عروہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا۔ کیا آپ کو حکم کی فلاں بیٹی کی حرکت کا علم ہے؟ اس کے خاوند نے اسے طلاق بتہ دے دی تو وہ اس کے گھر سے چلی گئی۔ تو انہوں نے کہا، بہت برا کام کیا، عروہ نے پوچھا۔ کیا آپ نے فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی بات نہیں سنی؟ تو انہوں نے جواب دیا۔ ہاں، اس کے حق میں یہ بیان کرنا بہتر نہیں ہے۔ (کیونکہ اگر میں اس کی وجہ بیان کروں گی، تو اسے تکلیف ہو گی۔)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1481

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3720  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا موقف یہ تھا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو اپنے خاوند کے گھر سے منتقل ہونے کی اجازت خاص اسباب کی بنا پر تھی،
اس لیے مخصوص حالات کی بات کو عام نہیں کیا جاسکتا اور اگر فاطمہ یہ حدیث بیان کریں گی تو ہمیں ان حالات سے پردہ اٹھانا پڑے گا جو ان کے حق میں بہتر نہیں ہو گا۔
لیکن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا یہ موقف درست نہیں کیونکہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اندرکوئی قابل اعتراض بات نہ تھی جیسا کہ حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے زاد المعاد ج5،
ص538 تفصیل سے لکھا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3720   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.