الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لین دین کے مسائل
The Book of Transactions
17. باب كِرَاءِ الأَرْضِ:
17. باب: زمین کو کرایہ پر دینے کا بیان۔
Chapter: Kira (leasing Land)
حدیث نمبر: 3934
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني مالك بن انس ، عن داود بن الحصين ، ان ابا سفيان مولى ابن ابي احمد، اخبره، انه سمع ابا سعيد الخدري ، يقول: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن: المزابنة، والمحاقلة "، والمزابنة: اشتراء الثمر في رءوس النخل، والمحاقلة: كراء الارض.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ ، أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ مَوْلَى ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ، أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولُ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ: الْمُزَابَنَةِ، وَالْمُحَاقَلَةِ "، وَالْمُزَابَنَةُ: اشْتِرَاءُ الثَّمَرِ فِي رُءُوسِ النَّخْلِ، وَالْمُحَاقَلَةُ: كِرَاءُ الْأَرْضِ.
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ مزابنہ اور حُقول سے منع فرما رہے تھے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: مزابنہ سے مراد (کھجور پر لگے) پھل کی خشک کھجور سے بیع ہے اور حقول سے مراد زمین کو (اس کی پیداوار کے متعین حصے کے عوض) بٹائی پر دینا ہے
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مزابنہ اور محاقلہ (حقول) سے منع کرتے سنا، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا، مزابنہ، تازہ کھجور کی خشک کھجور سے بیع ہے اور حقول، زمین حصہ پر دینا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1546
   صحيح البخاري2186سعد بن مالكالمزابنة المحاقلة المزابنة اشتراء الثمر بالتمر في رءوس النخل
   صحيح مسلم3934سعد بن مالكنهى عن المزابنة المحاقلة
   سنن النسائى الصغرى3916سعد بن مالكالمحاقلة المزابنة
   سنن ابن ماجه2455سعد بن مالكالمحاقلة والمحاقلة استكراء الأرض
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم493سعد بن مالكنهى عن المزابنة والمحاقلة. والمزابنة: اشتراء الثمر بالتمر فى رؤوس النخل، والمحاقلة: كراء الارض بالحنطة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 493  
´مزابنہ اور محاقلہ کا بیان`
«. . . عن أبى سعيد الخدري: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المزابنة والمحاقلة. والمزابنة: اشتراء الثمر بالتمر فى رؤوس النخل، والمحاقلة: كراء الأرض بالحنطة . . .»
. . . سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (دو سَودوں) مزابنہ اور محقلہ سے منع فرمایا ہے۔ مزابنہ یہ ہے کہ درختوں پر تازہ کھجوروں کو چھوہاروں کے بدلے خریدا جائے اور محاقلہ (مقرر) گندم کے بدلے میں زمیں کو کرائے پر دینے کو کہتے ہیں . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 493]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 2186، ومسلم 105/1546، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ اس حدیث کی تشریح میں حافظ ابن عبدالبر نے فرمایا: اس پر اجماع ہے کہ راوی اپنی روایت کی جو تشریح کرتا ہے وہی قابل تسلیم ہے کیونکہ وہ اپنی روایت کو سب سے زیادہ جانتا ہے۔ [التمهيد 2/313]
➋ زمین کا ایک حصہ مخصوص کرکے اس کی فصل وغیرہ کے بدلے میں زمین کرائے پر دینا تو ممنوع ہے لیکن سونے چاندی (یا رقم) کے بدلے میں جائز ہے جیسا کہ سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 2346، 2347، وصحيح مسلم 1547] اور آنے والی حدیث (162) اسی طرح کل فصل کے آدھ (نصف) وغیرہ پر زمین دینا بھی جائز ہے۔ دیکھئے [صحيح بخاري 2328، وصحيح مسلم 1551] سعید بن المسیب رحمہ اللہ بھی اسے جائز سمجھتے تھے۔ [موطأ امام مالك 2/625 ح1356، وسنده صحيح]
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس بات سے منع فرما دیں اُس سے بچنا ضروری ہے اِلا یہ کہ جواز کی کوئی دلیل یا قرینہ صحیحہ ہو۔
➍ اسلام میں ایسے سودوں کی ممانعت ہے جن میں کسی ایک فریق کے واضح نقصان کا اندیشہ ہو۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 158   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.