الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قسموں کا بیان
The Book of Oaths
10. باب إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ وَإِلْبَاسِهِ مَمَّا يَلْبَسُ وَلاَ يُكَلِّفُهُ مَا يَغْلِبُهُ:
10. باب: غلام کو وہی کھلاؤ اور پہناؤ جو خود کھاتے اور پیتے ہو اور ان کو طاقت سے زیادہ تکلیف نہ دو۔
حدیث نمبر: 4314
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه احمد بن يونس ، حدثنا زهير . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عيسى بن يونس كلهم، عن الاعمش بهذا الإسناد، وزاد في حديث زهير، وابي معاوية بعد قوله: إنك امرؤ فيك جاهلية، قال: قلت: على حال ساعتي من الكبر، قال: نعم، وفي رواية ابي معاوية نعم على حال ساعتك من الكبر، وفي حديث عيسى فإن كلفه ما يغلبه فليبعه، وفي حديث زهير فليعنه عليه، وليس في حديث ابي معاوية فليبعه ولا فليعنه انتهى عند قوله ولا يكلفه ما يغلبه.وحَدَّثَنَاه أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ، وَأَبِي مُعَاوِيَةَ بَعْدَ قَوْلِهِ: إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ، قَالَ: قُلْتُ: عَلَى حَالِ سَاعَتِي مِنَ الْكِبَرِ، قَالَ: نَعَمْ، وَفِي رِوَايَةِ أَبِي مُعَاوِيَةَ نَعَمْ عَلَى حَالِ سَاعَتِكَ مِنَ الْكِبَرِ، وَفِي حَدِيثِ عِيسَى فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيَبِعْهُ، وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ فَلْيُعِنْهُ عَلَيْهِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ فَلْيَبِعْهُ وَلَا فَلْيُعِنْهُ انْتَهَى عِنْدَ قَوْلِهِ وَلَا يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ.
زہیر، ابومعاویہ اور عیسیٰ بن یونس سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، زہیر اور ابو معاویہ کی حدیث میں آپ کے فرمان: "تم ایسے آدمی ہو جس میں جاہلیت ہے" کے بعد یہ اضافہ ہے، انہوں نے کہا: میں نے عرض کی: بڑھاپے کی اس گھڑی کے باوجود بھی (جاہلیت کی عادت باقی ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہاں۔" ابو معاویہ کی روایت میں ہے: "ہاں، تمہارے بڑھاپے کی اس گھڑی کے باوجود بھی "عیسیٰ کی حدیث میں ہے: "اگر وہ اس پر ایسی ذمہ داری ڈال دے جو اس کی طاقت سے باہر ہے تو (بہتر ہے) اسے بیچ دے۔" (غلام پر ظلم کے گناہ سے بچ جائے۔) زہیر کی حدیث میں ہے: "تو وہ اس (کام) میں اس کی اعانت کرے۔" ابو معاویہ کی حدیث میں وہ اسے بیچ دے اور وہ اس کی اعانت کرے کے الفاظ نہیں ہیں اور ان کی حدیث آپ کے فرمان: اس پر ایسی ذمہ داری نہ ڈالے جو اس کے بس سے باہر ہوپر ختم ہو گئی
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے، اعمش کی مذکورہ بالا سند ہی سے بیان کرتے ہیں، زہیر اور ابو معاویہ کی روایت میں ان الفاظ کے بعد کہ تو ایسا انسان ہے، جس میں جاہلیت کی خصلت ہے۔ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کا یہ جواب ہے، کہ بڑھاپے کی اس حالت میں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ ابو معاویہ کی روایت میں ہے، ہاں۔ تیرے بڑھاپے کی گھڑی میں بھی۔ اور عیسیٰ کی روایت میں ہے، تو اس کی مدد کرے۔ ابو معاویہ کی روایت میں، اس کو بیچنے یا اس کی مدد کرنے کا۔ ذکر نہیں ہے، اس کی روایت بیان ختم ہو گئی ہے، اس کی قدرت سے زائد ذمہ داری نہ ڈالے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1661

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4314  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اگر انسان اپنے غلام کو ایسے کام کا مکلف ٹھہراتا ہے،
جس کے کرنے سے غلام عاجز اور بےبس ہو،
تو اس کا معنی یہ ہوا کہ وہ غلام کا حق ادا نہیں کر سکتا،
اور اس کی طاقت سے زائد بوجھ ڈال کر گناہ گار ہو رہا ہے،
اس لیے اگر اس کا تعاون و مدد نہیں کر سکتا،
تو اس کو بیچ کر کوئی اور طاقتور غلام خرید کر گناہ سے بچ جائے،
لیکن عام روایات میں بیچنے کی بجائے اعانت و مدد کرنے کا ذکر ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4314   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.