الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
21. باب كَيْفِيَّةِ بَيْعَةِ النِّسَاءِ:
21. باب: عورتیں کیونکر بیعت کریں۔
حدیث نمبر: 4835
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، وابو الطاهر ، قال ابو الطاهر : اخبرنا، وقال هارون حدثنا ابن وهب ، حدثني مالك ، عن ابن شهاب ، عن عروة ، ان عائشة اخبرته عن بيعة النساء، قالت: " ما مس رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده امراة قط، إلا ان ياخذ عليها، فإذا اخذ عليها فاعطته، قال: " اذهبي فقد بايعتك ".وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، وَأَبُو الطَّاهِرِ ، قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ : أَخْبَرَنَا، وقَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ عَنْ بَيْعَةِ النِّسَاءِ، قَالَتْ: " مَا مَسَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ امْرَأَةً قَطُّ، إِلَّا أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهَا، فَإِذَا أَخَذَ عَلَيْهَا فَأَعْطَتْهُ، قَالَ: " اذْهَبِي فَقَدْ بَايَعْتُكِ ".
امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ بن زبیر سے روایت کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہیں عورتوں کی بیعت کے متعلق بتایا، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی عورت کو اپنے ہاتھ سے نہیں چھوا، البتہ آپ ان سے (زبانی) عہد لیتے تھے اور جب وہ عہد کر لیتیں تو آپ فرماتے: "جاؤ، میں نے تم سے بیعت لے لی۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے عروہ کو عورتوں کی بیعت کے بارے میں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی کسی عورت کو نہیں لگا، مگر ان سے عہد لیتے تھے، تو جب آپ اس سے زبانی عہد لیتے تھے، وہ جب عہد دے دیتی تھی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے، جا، میں نے تجھے بیعت کر لیا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1866
   صحيح البخاري5288عائشة بنت عبد اللهانطلقن فقد بايعتكن لا والله ما مست يد رسول الله يد امرأة قط غير أنه بايعهن بالكلام والله ما أخذ رسول الله على النساء إلا بما أمره الله يقول لهن إذا أخذ عليهن قد بايعتكن كلاما
   صحيح البخاري7214عائشة بنت عبد اللهيبايع النساء بالكلام بهذه الآية لا يشركن بالله شيئا
   صحيح مسلم4835عائشة بنت عبد اللهما مس رسول الله بيده امرأة قط إلا أن يأخذ عليها فإذا أخذ عليها فأعطته قال اذهبي فقد بايعتك
   صحيح مسلم4834عائشة بنت عبد اللهانطلقن فقد بايعتكن لا والله ما مست يد رسول الله يد امرأة قط غير أنه يبايعهن بالكلام قالت عائشة والله ما أخذ رسول الله على النساء قط إلا بما أمره الله وما مست كف رسول الله كف امرأة قط وكان يقو
   سنن ابن ماجه2875عائشة بنت عبد اللهانطلقن فقد بايعتكن لا والله ما مست يد رسول الله يد امرأة قط غير أنه يبايعهن بالكلام قالت عائشة والله ما أخذ رسول الله على النساء إلا ما أمره الله ولا مست كف رسول الله كف امرأة قط وكان يقول لهن إذا أ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2875  
´عورتوں کی بیعت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مومن عورتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہجرت کر کے آتیں تو اللہ تعالیٰ کے فرمان: «يا أيها النبي إذا جاءك المؤمنات يبايعنك» (سورة الممتحنة: 12) اے نبی! جب مسلمان عورتیں آپ سے ان باتوں پر بیعت کرنے آئیں کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی چوری نہ کریں گی، زناکاری نہ کریں گی، اپنی اولاد کو نہ مار ڈالیں گی، اور کوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی، جو خود اپنے ہاتھوں پیروں کے سامنے گھڑ لیں اور کسی نیک کام میں تیری بےحکمی نہ کریں گی، تو آپ ان سے بیعت کر لیا کریں اور ان کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کر۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2875]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
حدیث میں مذکور آیت کے مکمل الفاظ اس طرح ہیں:
﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَىٰ أَن لَّا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ وَلَا يَقْتُلْنَ أَوْلَادَهُنَّ وَلَا يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَأَرْجُلِهِنَّ وَلَا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ ۙ فَبَايِعْهُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ اے نبیﷺ! جب مومن عورتیں آپﷺ کے پاس ان باتوں پر بیعت کرنے آئیں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی چوری نہ کریں گی چوری نہ کریں گی بدکاری نہ کریں گی اپنی اولاد کو مار نہ ڈالیں گی کوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی جو خود اپنے ہاتھوں پیروں کے سامنے گھڑلیں اور کسی نیک کام میں آپ کی حکم عدولی نہ کریں گی تو آپ ان سے بیعت لے لیں اور ان کے لیے اللہ سے دعائے مغفرت کریں۔
بے چک اللہ تعالی بہت بخشنے اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

(4)
آپ عورتوں سے یہ عہد بھی لیتے تھے کہ وہ نوحہ وغیرہ نہیں کریں گی۔
سنن ابو داؤد کی روایت میں ہے کہ ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا نے کہا:
جس نیکی کے بارے میں ہم سے وعدہ لیا گیا تھا کہ ہم اس میں نبی ﷺ کی نافرمانی نہیں کریں گی اس میں یہ بھی شامل ہے کہ چہرہ (نوچ کر)
زخمی نہ کریں واویلا (اور بین)
نہ کریں گریبان چاک نہ کریں اور بال نہ بکھیریں۔ (سنن أبي داؤد الجنائز باب النوح حديث: 313)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2875   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4835  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
صلح حدیبیہ کے بعد،
جب مسلمان عورتوں کے لیے،
مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ پہنچنے کا راستہ کھلا،
کیونکہ وہ واپسی کے معاہدے میں داخل نہ تھیں،
یا اللہ تعالیٰ نے ان کو مستثنیٰ کرنے کا حکم دیا اور کافروں نے بھی اس پر کوئی اعتراض نہ کیا،
تو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا،
ان کے ایمان کا جائزہ لیں،
کہ کیا وہ واقعی صرف اللہ اور اس کے رسول کی خاطر ہجرت کر کے آئی ہیں،
یا اس کا پس منظر خاوند سے نفرت،
کسی سے عشق یا دنیا کی لالچ ہے،
اگر وہ ایمان میں پختہ اور مضبوط ہیں،
ہجرت صرف اللہ اور اس کے رسول کی خاطر ہے،
تو ان کو بیعت کر لیں اور بیعت کی شروط بھی بیان کر دی گئیں جو عورت ان شروط کا اقرار کر لیتی،
وہ امتحان میں کامیاب ٹھہر جاتی اور آپ اس سے،
ہاتھ میں ہاتھ لیے بغیر زبانی کلامی بیعت لے لیتے اور اسے جانے کا حکم دیتے،
اگر رسول اللہ،
غیر محرم عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے،
تو امتیوں کو اس کی اجازت کیسے مل سکتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4835   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.