الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
30. باب جَوَازِ وَسْمِ الْحَيَوَانِ غَيْرِ الآدَمِيِّ فِي غَيْرِ الْوَجْهِ وَنَدْبِهِ فِي نَعَمِ الزَّكَاةِ وَالْجِزْيَةِ:
30. باب: سوائے آدمی کے جانور کو داغ دینا درست ہے۔
حدیث نمبر: 5556
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا يحيي بن سعيد ، عن شعبة ، حدثني هشام بن زيد ، قال: سمعت انسا ، يقول: " دخلنا على رسول الله صلى الله عليه وسلم مربدا وهو يسم غنما، قال: احسبه، قال في آذانها ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ زَيْدٍ ، قال: سَمِعْتُ أَنَسًا ، يقول: " دَخَلْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِرْبَدًا وَهُوَ يَسِمُ غَنَمًا، قَالَ: أَحْسِبُهُ، قَالَ فِي آذَانِهَا ".
یحییٰ بن سعید نے شعبہ سے روایت کی، کہا: مجھے ہشام بن زید نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اونٹوں کے باڑے میں گئے، اس وقت آپ بکریوں کو نشان لگا رہے تھے (، شعبہ نے) کہا: میرا خیال ہے (ہشام نے) کہا: کہ ان (بکریوں) کے کانوں پر (نشان لگا رہے تھے۔)
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک باڑے میں گئے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کو داغ رہے تھے اور میرے خیال میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، ان کے کانوں میں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2119
   صحيح البخاري5542أنس بن مالكيسم شاة حسبته قال في آذانها
   صحيح مسلم5556أنس بن مالكيسم غنما قال أحسبه قال في آذانها
   صحيح مسلم5555أنس بن مالكيسم غنما
   سنن أبي داود2563أنس بن مالكيسم غنما أحسبه قال في آذانها
   سنن ابن ماجه3565أنس بن مالكيسم غنما في آذانها ورأيته متزرا بكساء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3565  
´اونی کپڑا پہننے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکریوں کے کانوں میں داغتے دیکھا، اور میں نے آپ کو چادر کا تہبند پہنے دیکھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3565]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جانوروں کو ایسی علامت لگانا جائز ہے جس سے ہو دوسروں کے جانوروں سے پہچانے جا سکیں۔

(2)
اس مقصد کے لئے جانوروں کے چہروں پر داغ نہیں دینا چاہیے کسی اور جگہ نشان لگایا جا سکتا ہے۔

(3)
  کساء سے مراد بالوں سے بنی ہوئی چادر ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ اونی لباس پہننا جائز ہے۔ (نواب وحید الزمان خاں رحمہ اللہ)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3565   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2563  
´جانوروں پر نشان لگانے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنے بھائی کی پیدائش پر اس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آیا تاکہ آپ اس کی تحنیک (گھٹی) ۱؎ فرما دیں، تو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جانوروں کے ایک باڑہ میں بکریوں کو نشان (داغ) لگا رہے تھے۔ ہشام کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: ان کے کانوں پر داغ لگا رہے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2563]
فوائد ومسائل:
پہچان کے لئے جانوروں کو نشان لگانا جائز ہے۔
اس مقصد کے لئے لوہا گرم کر کے ان کے جسم کو داغا جاتا تھا۔
لیکن اس پر داغ لگانا اور اسے مارنا جائز نہیں، البتہ کان پر جائز ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ کان چہرے کا حصہ نہیں ہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2563   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.