الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
24. باب اسْتِحْبَابِ وَضْعِ يَدِهِ عَلَى مَوْضِعِ الأَلَمِ مَعَ الدُّعَاءِ:
24. باب: دعا کے وقت اپنا ہاتھ درد کے مقام پر رکھنا۔
Chapter: It Is Recommended To Put Ones Hand On The Site Of The Pain When Supplicating
حدیث نمبر: 5737
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، اخبرني نافع بن جبير بن مطعم ، عن عثمان بن ابي العاص الثقفي ، انه شكا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وجعا يجده في جسده منذ اسلم، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ضع يدك على الذي تالم من جسدك، وقل باسم الله ثلاثا، وقل سبع مرات اعوذ بالله، وقدرته من شر ما اجد واحاذر ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيِّ ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا يَجِدُهُ فِي جَسَدِهِ مُنْذُ أَسْلَمَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ضَعْ يَدَكَ عَلَى الَّذِي تَأَلَّمَ مِنْ جَسَدِكَ، وَقُلْ بِاسْمِ اللَّهِ ثَلَاثًا، وَقُلْ سَبْعَ مَرَّاتٍ أَعُوذُ بِاللَّهِ، وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ ".
سیدنا عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے ایک درد کی شکایت کی، جو ان کے بدن میں پیدا ہو گیا تھا جب سے وہ مسلمان ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنا ہاتھ درد کی جگہ پر رکھو اور تین بار ((بسم اللہ)) کہو، اس کے بعد سات بار یہ کہو کہأَعُوذُ بِاللَّہِ وَقُدْرَتِہِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں اس چیز کی برائی سے جس کو پاتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں۔
حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ جب سے وہ اسلام لائے ہیں، ان کے جسم میں درد رہتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: جسم کے جس حصہ میں درد پاتے ہو، وہاں اپنا ہاتھ رکھ کر، تین دفعہ بسم اللہ کہو اور سات بار کہو، میں اللہ کی ذات اور اس کی قدرت کی پناہ میں آتا ہوں، دم کرتے وقت، اس شر سے جو میں پاتا ہوں اور جس سے میں ڈرتا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2202
   صحيح مسلم5737عثمان بن أبي العاصأعوذ بالله وقدرته من شر ما أجد
   جامع الترمذي2080عثمان بن أبي العاصأعوذ بعزة الله وقوته وسلطانه من شر ما أجد
   سنن أبي داود3891عثمان بن أبي العاصأعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد
   سنن ابن ماجه3522عثمان بن أبي العاصأعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 457  
´ «اعوذ بعزة الله و قدرته» پڑھنے سے بیماری کا علاج`
«. . . 519- وعن يزيد بن خصيفة أن عمرو بن عبد الله بن كعب السلمي أخبره أن نافع بن جبير بن مطعم أخبره عن عثمان بن أبى العاص الثقفي أنه أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عثمان: وبي وجع قد كاد يهلكني. قال: فقال لي: امسح بيمينك سبع مرات، وقل: أعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد قال: ففعلت ذلك، فأذهب الله ما كان بي، فلم أزل آمر به أهلي وغيرهم. . . .»
. . . سیدنا عثمان بن ابی العاص الثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور کہا: مجھے ایسی تکلیف ہے جو قریب ہے کہ مجھے ہلاک کر دے۔ وہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا دایاں ہاتھ (بیماری والی جگہ پر) پھیرو اور سات دفعہ کہو: «أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ، مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ» میں اللہ کی عزت اور قدرت کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس شر سے جسے میں پاتا ہوں۔، انہوں نے کہا کہ میں نے ایسا کیا تو اللہ نے میری تکلیف دور فرما دی۔ میں مسلسل اپنے گھر والوں اور دوسرے لوگوں کو اسی کا حکم دیتا ہوں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 457]

تخریج الحدیث:
[الموطأ رواية يحيٰي بن يحيٰي 942/2 ح 1818، ك 50 ب4 ح 9، التمهيد 29/23، الاستذكار: 1753 و أخرجه أبوداود 3891، و الترمذي 2080، من حديث مالك به وقال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح ورواه مسلم 2202، من حديث نافع بن جبير به من رواية يحيي بن يحيي وجاء فى الأصل: عُمَرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ!]

تفقه:
➊ بیماری کا علاج کرانا سنت سے ثابت ہے لیکن اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرتے رہنا چاہئے کیونکہ بیماری سے شفا دینے والا وہی ہے۔
➋ بیماری کے علاج کے لئے حیکم، طبیب اور ڈاکٹر کے پاس جانا اور اسی طرح مسنون اور غیر شرکیہ و غیر بدعیہ اذکار پڑھنے والے کے پاس جانا صحیح ہے۔
➌ اللہ تعالیٰ کی صفات مخلوق نہیں ہیں کیونکہ ان کے ساتھ اللہ کی پناہ مانگنا جائز ہے جبکہ مخلوق کے ساتھ اللہ کی پناہ مانگنا جائز نہیں ہے۔ دیکھئے: [التمهيد 29/23]
➍ دم اور دعا کے ذریعے سے اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو مصیبتیں دور فرما دیتا ہے۔
➎ اللہ تعالیٰ پر ہر وقت یقین کامل اور ایمان رکھنا چاہئے۔
➏ ایسے عامل حضرات کے لئے لمحۂ فکریہ ہے جو لوگوں کو اپنا مرید بنانے کے چکر مین رہتے ہیں، انہیں چاہئے کہ عوام کو مسنون دم و اذکار سکھائیں تاکہ لوگ کتاب و سنت پر گامزن رہیں۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 519   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3522  
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (دوسروں پر) دم کی دعائیں اور آپ پر کئے جانے والے دم کا بیان۔`
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، مجھے ایسا درد تھا کہ لگ رہا تھا وہ مجھے ہلاک کر دے گا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اپنا دایاں ہاتھ اس پر رکھ کر «أعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد وأحاذر» اللہ کے نام سے میں اللہ تعالیٰ کی عزت اور اس کی قدرت کی پناہ مانگتا ہوں اس تکلیف کے شر سے جو میں محسوس کرتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں سات مرتبہ پڑھو، میں نے یہ دعا پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے مجھے شفاء عطا کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3522]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
انسان خود بھی مسنون دعایئں پڑھ کر اپنے آپ کو دم کرسکتاہے۔

(2)
صحیح مسلم کی روایت میں بسم اللہ تین بار اور مذکورہ دعا سات بار پڑھنے کا ذکر ہے۔ (صحیح مسلم، السلام، باب استحباب وضع یدہ علی موضع الألم مع الدعاء، حدیث: 2202)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3522   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5737  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
دم کرتے وقت،
درد اور تکلیف کی جگہ صرف ہاتھ رکھنا چاہیے اور اگر سارے جسم میں درد ہو تو ہاتھ پھیرنا چاہیے،
تاکہ مریض نفسیاتی طور پر بھی متاثر ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5737   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.