الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
35. باب تَحْرِيمِ الْكِهَانَةِ وَإِتْيَانِ الْكُهَّانِ:
35. باب: کہانت کی حرمت اور کاہنوں کے پاس جانے کا حرمت۔
Chapter: The Prohibition Of Soothsaying And Going To Soothsayers
حدیث نمبر: 5821
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى العنزي ، حدثنا يحيي يعني ابن سعيد ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن صفية ، عن بعض ازواج النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من اتى عرافا فساله عن شيء، لم تقبل له صلاة اربعين ليلة ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ صَفِيَّةَ ، عَنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ".
۔ (حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ) صفیہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اہلیہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرما یا: "جو شخص کسی غیب کی خبر یں سنا نے والے کے پاس آئے اور اس سے کسی چیز کے بارے میں پوچھے تو چالیس راتوں تک اس شخص کی نماز قبول نہیں ہوتی۔
حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سے بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عَرَّاف کے پاس جا کر، اس سے کسی چیز کے بارے میں دریافت کرتا ہے، اس کی چالیس روز کی نماز قبول نہیں ہو گی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2230

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5821  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
عراف:
جو گم شدہ یا چوری شدہ چیز کی جگہ بتاتا ہے یا جو کچھ اسباب ومقدمات سے بعض باتوں کے جاننے کا دعویٰ کرتا ہے،
مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتا ہے۔
فوائد ومسائل:
اگر کوئی انسان عراف اور کاہن کی بات کی تصدیق کرتا ہے،
اس پر عمل کرتا ہے تو اسے چالیس روز تک نماز کا اجروثواب اور اس کے فوائد و برکات حاصل نہیں ہوں گے،
اگرچہ وہ اپنی ذمہ داری سے عہدہ بر آ ہو جائے گا،
اس لیے قبول سے مراد یہاں نماز کا صحیح اور درست نہیں ہے بلکہ درجہ قبولیت حاصل کرنا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5821   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.