الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
17. باب تَبَسُّمِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحُسْنِ عِشْرَتِهِ:
17. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہنسی اور حسن معاشرت کا بیان۔
Chapter: His Smile And Easy Going Attitude
حدیث نمبر: 6035
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو خيثمة ، عن سماك بن حرب ، قال: قلت لجابر بن سمرة : " اكنت تجالس رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: نعم، كثيرا، كان لا يقوم من مصلاه الذي يصلي فيه الصبح، حتى تطلع الشمس، فإذا طلعت قام، وكانوا يتحدثون فياخذون في امر الجاهلية، فيضحكون، ويتبسم صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ : " أَكُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَعَمْ، كَثِيرًا، كَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ، حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، فَإِذَا طَلَعَتْ قَامَ، وَكَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ، فَيَضْحَكُونَ، وَيَتَبَسَّمُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
سماک بن حرب سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں شرکت کرتے تھے؟انھوں نے کہا: ہاں، بہت شرکت کی، آپ جس جگہ پر صبح کی نماز پڑھتے تھے تو سورج نکلنے سے پہلے وہاں نہیں اٹھتے تھے۔جب سورج نکل آیا تو آپ وہاں سے اٹھتے، صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین جاہلیت کے (کسی نہ کسی) معاملے کو لیتے اور (اس پر باہم) بات چیت کرتے تو ہنسی مذاق بھی کرتے، (لیکن) آپ صلی اللہ علیہ وسلم (صرف) مسکراتے تھے۔
سماک بن حرب رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا، کیا آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا کرتے تھے، انہوں نے کہا، ہاں، بہت دفعہ، آپ جس جگہ صبح کی نماز پڑھاتے، وہاں سے سورج نکلنے تک نہ اٹھتے، جب سورج طلوع ہو جاتا تو اٹھتے، صحابہ کرام باتیں کرتے رہتے حتی کہ جاہلیت کے دور کے کاموں کا ذکر چھیڑ لیتے اور ہنستے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تبسم فرماتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2322
   سنن النسائى الصغرى1359جابر بن سمرةيذكرون حديث الجاهلية وينشدون الشعر ويضحكون ويتبسم
   صحيح مسلم6035جابر بن سمرةيتحدثون فيأخذون في أمر الجاهلية فيضحكون ويتبسم
   صحيح مسلم1525جابر بن سمرةيتحدثون فيأخذون في أمر الجاهلية فيضحكون ويتبسم
   جامع الترمذي2850جابر بن سمرةيتناشدون الشعر ويتذاكرون أشياء من أمر الجاهلية وهو ساكت فربما تبسم معهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6035  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
صبح کی نماز کے بعد،
سورج نکلنے تک اپنی جگہ بیٹھ کر ذکر و اذکار اور تلاوت کرنا ایک پسندیدہ عمل ہے اور عبرت پذیری و سبق آموزی کے لیے دور جاہلیت کے واقعات بیان کیے جا سکتے ہیں اور ہنسنے کے موقعہ پر ہنسنا جائز ہے اور بہتر یہ ہے کہ انسان تبسم پر کفایت کرے،
یعنی مسکرائے اور آواز پیدا نہ ہو،
کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام طور پر مسکراتے تھے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6035   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.