الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 17. باب تَبَسُّمِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحُسْنِ عِشْرَتِهِ: باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہنسی اور حسن معاشرت کا بیان۔
سیدنا سماک بن حرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے کہا: تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں، بہت بیٹھا کرتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جہاں فجر کی نماز پڑھتے وہاں سے نہ اٹھتے آفتاب نکلنے تک (اور ذکر الٰہی کیا کرتے یہ سنت ہے اور سلف اور اہل علم کا معمول ہے) جب آفتاب نکلتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھتے اور لوگ باتیں کرتے اور جاہلیت کے کاموں کا ذکر کرتے اور ہنستے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تبسم فرماتے (یعنی بغیر آواز کے ہنستے)۔
|