الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 33. باب كَمْ أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ: باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اور مدینہ میں کتنی مدت قیام فرمایا ہے؟
سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نبوت کے بعد) مکہ میں کتنے دنوں تک رہے؟ انہوں نے کہا: دس برس تک رہے۔ میں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہما تیرہ برس کہتے ہیں۔
سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے عروہ رضی اللہ عنہ سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں کتنی مدت تک رہے؟ انہوں نے کہا: دس برس تک رہے۔ میں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہما تو دس سےکئی برس زیادہ کہتے ہیں۔ عروہ رضی اللہ عنہ نے ان کے لیے دعا کی مغفرت کی (یعنی اللہ تعالیٰ ان کی غلطی معاف کرے) اور کہا کہ ان کو شاعر کے قول سے دھوکا ہوا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ برس تک رہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تریسٹھ سال کی عمر میں۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ برس تک رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترا کرتی تھی، اور مدینہ میں دس برس تک رہے اور وفات پائی تریسٹھ برس کی عمر میں۔
ابواسحاق سے روایت ہے، میں عبداللہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھا تھا، لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر شریف کا ذکر کیا۔ بعض نے کہا: سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑے تھے، عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تریسٹھ برس کی عمر میں اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تریسٹھ برس کی عمر میں اور عمر رضی اللہ عنہ مارے گئے تریسٹھ برس کی عمر میں۔ ایک شخص بولا: جس کا نام عامر بن سعد تھا، ہم سے جریر نے بیان کیا کہ ہم بیٹھے تھے معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس۔ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کا ذکر کیا، معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تریسٹھ برس کی عمر میں اور ابوبکر رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تریسٹھ برس کی عمر میں۔ اور عمر رضی اللہ عنہ بھی مارے گئے تریسٹھ برس کی عمر میں۔
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے سنا معاویہ بن ابی سفیان کو خطبہ پڑھتے ہوئے، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تریسٹھ برس کی عمر میں، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی تریسٹھ برس کی عمر میں اور عمر رضی اللہ عنہ نے بھی اسی عمر میں، اور میں بھی اب تریسٹھ برس کا ہوں (تو مجھے بھی توقع ہے کہ اسی سال میں مروں اور ان کی موافقت حاصل کروں اور ان کو موافقت نہ مل سکی اور وہ اسی برس تک زندہ رہے اور ۶۰ ھجری میں انہوں نے انتقال کیا)۔
عمار سے روایت ہے جو بنی ہاشم کا مولیٰ تھا میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کتنے برس کے تھے؟ انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا تھا کہ تم آپ ہی کی قوم سے ہو کر اتنی بات نہ جانتے ہو گے، میں نے کہا: میں نے لوگوں سے پوچھا انہوں نے اختلاف کیا تو مجھے بہتر معلوم ہوا تمہارا قول سننا اس باب میں۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: تم حساب جانتے ہو؟ میں نے کہا: ہاں۔ انہوں نے کہا: اچھا چالیس کو یاد رکھو اس وقت آپ پیغمبر ہوئے اب پندرہ اور جوڑو جب تک آپ مکہ میں رہے کبھی امن کے ساتھ اور کبھی ڈر کے ساتھ۔ اب دس اور جوڑو مدینہ میں ہجرت کے بعد (تو سب ملا کر پینسٹھ سال ہوتے ہیں)۔
شعبہ نے یونس سے انہی اسناد کے تحت یزید بن زریع کی طرح حدیث بیان کی ہے۔
سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، مجھ سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی ۶۵ برس کی عمر میں۔
خالد سے انہی اسناد کے ساتھ مروی ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں رہے پندرہ برس تک۔ آواز سنتے تھے (فرشتوں کی) اور روشنی دیکھتے تھے (فرشتوں کی یا اللہ کی آیات کی) سات برس تک۔ کوئی صورت نہیں دیکھتے تھے، پھر آٹھ برس تک وحی آیا کرتی اور دس برس مدینہ میں رہے۔
|