الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
42. باب مِنْ فَضَائِلِ مُوسَى صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
42. باب: سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6153
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وابو بكر بن النضر ، قالا: حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابي ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، وعبد الرحمن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: " استب رجلان، رجل من اليهود، ورجل من المسلمين، فقال المسلم: والذي اصطفى محمدا صلى الله عليه وسلم على العالمين، وقال اليهودي: والذي اصطفى موسى عليه السلام، على العالمين، قال: فرفع المسلم يده عند ذلك، فلطم وجه اليهودي، فذهب اليهودي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاخبره بما كان من امره، وامر المسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تخيروني على موسى، فإن الناس يصعقون، فاكون اول من يفيق، فإذا موسى باطش بجانب العرش، فلا ادري، اكان فيمن صعق، فافاق قبلي، ام كان ممن استثنى الله؟ ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ النَّضْرِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " اسْتَبَّ رَجُلَانِ، رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ، وَرَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، فَقَالَ الْمُسْلِمُ: وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْعَالَمِينَ، وَقَالَ الْيَهُودِيُّ: وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام، عَلَى الْعَالَمِينَ، قَالَ: فَرَفَعَ الْمُسْلِمُ يَدَهُ عِنْدَ ذَلِكَ، فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ، فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرَهُ بِمَا كَانَ مِنْ أَمْرِهِ، وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُخَيِّرُونِي عَلَى مُوسَى، فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ، فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ، فَإِذَا مُوسَى بَاطِشٌ بِجَانِبِ الْعَرْشِ، فَلَا أَدْرِي، أَكَانَ فِيمَنْ صَعِقَ، فَأَفَاقَ قَبْلِي، أَمْ كَانَ مِمَّنْ اسْتَثْنَى اللَّهُ؟ ".
یعقوب کے والد ابرا ہیم (بن سعد) نے ابن شہاب سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن اور عبدالرحمٰن اعرج سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: دوآدمیوں کی تکرار ہو گئی، ایک یہودیوں میں سے تھا اور ایک مسلمانوں میں سے۔مسلمان نے کہا: اس ذات کی قسم جس میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہانوں پر فضیلت دی! یہودی نے کہا: اس ذات کی قسم! جس نے موسیٰ علیہ السلام کو تمام جہانوں پر فضیلت دی!تو اس پر مسلمان نے اپنا ہاتھ اٹھا یا اور یہودی کے منہ پر تھپڑ مار دیا۔یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلا گیا اور اس کے اپنے اور مسلمان کے درمیان جو کچھ ہوا تھا وہ سب آپ کو بتا دیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے موسیٰ علیہ السلام پر فضیلت نہ دو (جب) تمام انسان ہوش و حواس سے بے گانہ ہو جا ئیں گے، سب سے پہلے میں ہو ش میں آؤں گا تو موسیٰ علیہ السلام عرش کی ایک جانب (اسے) پکڑے کھڑے ہوں گے۔مجھے معلوم نہیں کہ وہ مجھ سے پہلے بے ہوش ہو ئے تھے، اس لیے مجھ سے پہلے اٹھا ئے گئے یا وہ ان میں سے ہیں جنھیں اللہ نے إِلَّا مَن شَاءَ اللَّہُ ۖسوائے ان کے جنھیں اللہ چاہے گا۔ کے تحت) مستثنیٰ کیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،ایک یہودی آدمی اور ایک مسلمان آدمی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تو مسلمان نے کہا،اس ذات کی قسم،جس نےمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کوتمام جہانوں پر فوقیت بخشی،سب سے چن لیا اور یہودی نے کہا،اس ذات کی قسم،جس نے موسیٰ ؑ کو سب جہانوں سے چن لیا،اس پر مسلمان نے اپنا ہاتھ اُٹھایا اور یہودی کے چہرے پر تھپڑ رسید کردیا تو یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے اور مسلمان کے معاملہ کی خبردی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مجھے موسیٰ ؑ پر ترجیح نہ دو،کیونکہ تمام لوگ بے ہوش ہوں گے تو میں سب سے پہلے ہوش میں آؤں گا اور اس وقت موسیٰ ؑ عرش کے ایک کنارے کو پکڑے ہوئے ہوں گے،مجھے معلوم نہیں،کیا وہ بھی بے ہوش ہونے والوں میں داخل تھے اور مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا ان میں سے ہیں،جن کو اللہ نے صعقہ سے مستثنیٰ قراردیا ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2373
   صحيح البخاري7427الناس يصعقون يوم القيامة إذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش
   صحيح مسلم6153لا تخيروني على موسى فإن الناس يصعقون فأكون أول من يفيق فإذا موسى باطش بجانب العرش فلا أدري أكان فيمن صعق فأفاق قبلي أم كان ممن استثنى الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6153  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپ نے قرآن مجید کی اس آیت کی طرف اشارہ فرمایا ہے:
وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَن شَاءَ اللَّـهُ ۖ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَىٰ فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنظُرُونَ ﴿٦٨﴾ (سورة الزمر: 68)
"اور صور میں پھونکا جائے گا تو جو بھی آسمانوں اور زمین میں موجود ہیں،
بے ہوش ہو جائیں گے،
مگر جن کو اللہ بچانا چاہے گا،
پھر اس میں دوبارہ پھونکا جائے گا تو فورا اٹھ کر دیکھنے لگیں گے۔
"
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6153   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.