الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
14. باب ذِكْرِ حَدِيثِ أُمِّ زَرْعٍ:
14. باب: ام زرع کی حدیث کابیان۔
حدیث نمبر: 6306
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه الحسن بن علي الحلواني ، حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا سعيد بن سلمة ، عن هشام بن عروة ، بهذا الإسناد، غير انه، قال: عياياء طباقاء ولم يشك، وقال: قليلات المسارح، وقال: وصفر ردائها، وخير نسائها، وعقر جارتها، وقال: ولا تنقث ميرتنا تنقيثا، وقال: واعطاني من كل ذابحة زوجا.وحَدَّثَنِيهِ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: عَيَايَاءُ طَبَاقَاءُ وَلَمْ يَشُكَّ، وَقَالَ: قَلِيلَاتُ الْمَسَارِحِ، وَقَالَ: وَصِفْرُ رِدَائِهَا، وَخَيْرُ نِسَائِهَا، وَعَقْرُ جَارَتِهَا، وَقَالَ: وَلَا تَنْقُثُ مِيرَتَنَا تَنْقِيثًا، وَقَالَ: وَأَعْطَانِي مِنْ كُلِّ ذَابِحَةٍ زَوْجًا.
سعید بن سلمہ نے یہ حدیث ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ بیان کی، مگر (ساتویں کے خاوندکے متعلق) شک کے بغیر: "عاجز اور ماندہ ہے عقل پر حماقت کی تہیں لگی ہو ئی ہیں " کہا: اور (دسویں کے خاوند کے متعلق) کہا: (اس کی اونٹنیاں) چراگا ہوں میں کم بھیجی جا تی ہیں (خدام باڑے میں چارہ مہیا کرتے ہیں۔) اور (ابو زرع کی بیٹی کےبارے میں) کہا: اس کی اوڑھنے کی چادر خالی لگتی ہے (اس کا پیٹ بڑھا ہوا نہیں ہے جبکہ ملء کسائہاسے مراد ہے کہ جسم کے باقی حصے لباس کو بھر دیتے ہیں) قبیلے کی بہترین عورت ہے اور (اپنی خوبصورتی اور وقار کی بناپر) سوکن کے لیے نیزے کا زخم (دردوتکلیف کا سبب) ہے اور (خادمہ کے بارے میں اس طرح) کہا: "وہ ہمارا کھا نا ضائع نہیں کرتی۔"اور ("وَأَعْطَانِی مِنْ کُلِّ رَائِحَۃٍ زَوْجًا"کے بجائے) وأعطانی من کل ذابحۃٍ زوجاً، (اور مجھے ہر اعلیٰ درجے کی خوشبو دار چیز میں سے دگنا دگنا دیا) کہا۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے،ان الفاظ کے فرق سے بیان کرتے ہیں،بلاشک"عياياء ‘طباقاء" کہا،صرف "قليلات المسارح" کہااور کہا،"صفرُ ردائها"اپنی چادر کو خالی رکھنے والی،اپنی سوکن کے لیے تباہ کن یا دہشت انگیز اور ہمارے غلہ کو منتقل نہیں کرتی اور اس نےمجھے ذبح کرنے والے جانوروں کا جوڑا جوڑا دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2448

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6306  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
صفر ردائها:
یعنی اس کا پیٹ پچکا ہوا ہے،
یا اس کے پستان ابھرے ہوئے ہیں،
اس لیے پستانوں کے نیچے سے چادر بلند رہتی ہے،
بدن کے اس حصہ کو چادر نہیں لگتی،
اس طرح وہ خالی رہتا ہے،
عقر جارتها،
حسد و غیظ سے سوکن مری رہتی ہے،
یا دہشت زدہ رہتی ہے،
جارة سے مراد پڑوسن بھی ہو سکتی ہے۔
(2)
من كل ذابحة:
فاعلة،
مفعولة کے معنی میں ہے،
یعنی مذبوحة،
ہر وہ جانور جو ذبح ہونے کے قابل ہے،
اس کو ذبح کرنا جائز ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6306   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.