الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
53. باب بَيَانِ مَعْنٰي قَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : «عَلٰي رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ لَّا يَبْقٰي نَفْسٌ مَّنْفُوسَةٌ مِّمَّنْ هُوَ مَوْجُودٌ الْآنَ »
53. باب: ”جو لوگ اس وقت زندہ ہیں، سو سال بعد ان میں سے کوئی زندہ نہیں ہو گا“ کا مطلب۔
حدیث نمبر: 6483
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني يحيي بن حبيب ، ومحمد بن عبد الاعلى كلاهما، عن المعتمر ، قال ابن حبيب: حدثنا معتمر بن سليمان، قال: سمعت ابي ، حدثنا ابو نضرة ، عن جابر بن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال ذلك قبل موته بشهر او نحو ذلك: " ما من نفس منفوسة اليوم تاتي عليها مائة سنة وهي حية يومئذ ". وعن عبد الرحمن صاحب السقاية، عن جابر بن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثل ذلك، وفسرها عبد الرحمن، قال: نقص العمر.حَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى كلاهما، عَنْ الْمُعْتَمِرِ ، قَالَ ابْنُ حَبِيبٍ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ ذَلِكَ قَبْلَ مَوْتِهِ بِشَهْرٍ أَوْ نَحْوِ ذَلِكَ: " مَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ الْيَوْمَ تَأْتِي عَلَيْهَا مِائَةُ سَنَةٍ وَهِيَ حَيَّةٌ يَوْمَئِذٍ ". وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ صَاحِبِ السِّقَايَةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ ذَلِكَ، وَفَسَّرَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: نَقْصُ الْعُمُرِ.
معتمر بن سلیمان نے کہا: میں نے اپنے والد سے سنا، کہا: ابو نضرہ نے ہمیں حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: آپ نے اپنی وفات سے ایک مہینہ یا قریباًاتنا عرصہ پہلے فرما یا: " آج کوئی ایسا سانس لیتا ہوا انسان موجود نہیں کہ اس پر سوسال گزریں تو وہ اس دن بھی زندہ ہو۔اور لوگوں کو پانی پلا نے والے عبدالرحمان (بن آدم) سے روایت ہے انھوں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ عبدالرحمان نے اس کا مفہوم بتا یا اور کہا: عمر کی کمی (مراد ہے)
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتےہیں،کہ آپ نے اپنی موت سے ایک ماہ پہلے یا اس کے قریب فرمایا:"آج جو نفس زندہ ہے،اس پر سو سال زندہ ہونے کی حالت میں نہیں آئیں گے،"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2538
   صحيح مسلم6486جابر بن عبد اللهما من نفس منفوسة تبلغ مائة سنة
   صحيح مسلم6483جابر بن عبد اللهما من نفس منفوسة اليوم تأتي عليها مائة سنة وهي حية يومئذ
   صحيح مسلم6481جابر بن عبد اللهما على الأرض من نفس منفوسة تأتي عليها مائة سنة
   جامع الترمذي2250جابر بن عبد اللهما على الأرض نفس منفوسة يعني اليوم تأتي عليها مائة سنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2250  
´یہ پیشین گوئی کہ سو سال کے بعد آج کا کوئی آدمی زندہ نہ بچے گا۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج روئے زمین پر جو بھی زندہ ہے سو سال بعد نہیں رہے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2250]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی ایک قرن ختم ہوجائے گا اوردوسرا قرن شروع ہوجائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2250   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.