الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
The Book Pertaining to the Remembrance of Allah, Supplication, Repentance and Seeking Forgiveness
18. باب فِي الْأٓدْعِيَةِ
18. باب: دعاؤں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6906
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن عبد الله بن نمير واللفظ لابن نمير، قال إسحاق اخبرنا، وقال لآخران حدثنا ابو معاوية ، عن عاصم ، عن عبد الله بن الحارث ، وعن ابي عثمان النهدي ، عن زيد بن ارقم، قال: لا اقول لكم إلا كما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول، كان يقول: " اللهم إني اعوذ بك من العجز والكسل، والجبن والبخل، والهرم وعذاب القبر، اللهم آت نفسي تقواها وزكها انت خير من زكاها، انت وليها ومولاها، اللهم إني اعوذ بك من علم لا ينفع، ومن قلب لا يخشع، ومن نفس لا تشبع، ومن دعوة لا يستجاب لها ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا، وقَالَ لآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، وَعَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ: لَا أَقُولُ لَكُمْ إِلَّا كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ، كَانَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ، اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا، أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ، وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ، وَمِنْ دَعْوَةٍ لَا يُسْتَجَابُ لَهَا ".
عبداللہ بن حارث اور ابو عثمان نہدی نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں تمہیں اسی طرح بتاتا ہوں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا، آپ فرماتے تھے: "اے اللہ! میں تجھ سے تیری پناہ میں آتا ہوں، عاجز ہو جانے، سستی، بزدلی، بخل، سخت بڑھاپے اور قبر کے عذاب سے۔ اے اللہ! میرے دل کو تقویٰ دے، اس کو پاکیزہ کر دے، تو ہی اس (دل) کو سب سے بہتر پاک کرنے والا ہے، تو ہی اس کا رکھوالا اور اس کا مددگار ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے ایسے علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو کوئی فائدہ نہ دے اور ایسے دل سے جو (تیرے آگے) جھک کر مطمئن نہ ہوتا ہو اور ایسے من سے جو سیر نہ ہو اور ایسی دعا سے جسے شرف قبولیت نصیب نہ ہو۔"
حضرت زید بن راقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔ میں تمھیں اس طرح بیان کرتا ہوں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے۔آپ دعا کیا کرتے تھے۔"اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں کم ہمتی،بے بسی اور سستی،کاہلی اور بزدلی سے،بخیلی اور کنجوسی سے اور انتہائی درجہ کے بڑھاپے سے اور قبر کے عذاب سے اے میرے اللہ! میرے نفس کو تقوی عطا فر اور اس کو پاک صاف کردے تو ہی اس کا سب سے بہتر تزکیہ فرمانے والا ہے ہے تو ہی اس کا سر پرست اور کار ساز ہے اے میرے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اس علم سے جو نافع نہ ہو اور ایسے دل سے جس میں عجز و فروتنی نہ ہو اور ایسے نفس سے جس کو سیری نہ ہو اور ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2722
   صحيح مسلم6906عبد الله بن مسعوداللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى
   جامع الترمذي3489عبد الله بن مسعوداللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى
   سنن ابن ماجه3832عبد الله بن مسعوداللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3832  
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے: «اللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى» اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، پرہیزگاری، پاکدامنی اور دل کی مالدرای چاہتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3832]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
اللہ تعالیٰ ہی ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھنے والا ہے۔

(2)
یہ دعا کئی طرح کے شرور سے حفاظت کا سوال ہے۔
ہدایت گمراہی سے، تقویٰ گناہ سے، عفاف وعفت غیر شریفانہ عادتوں اور بے حیائی سے، غنائے قلب طمع و بخل سے اور غنائے ظاہری دنیوی ضروریات کے لیے کسی کے سامنے دست سوال دراز کرنے سےحفاطت کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3832   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3489  
´باب:۔۔۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے تھے: «اللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى» اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں، تقویٰ کا طلب گار ہوں، پاکدامنی کا خواہشمند ہوں، مالداری اور بے نیازی چاہتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3489]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں،
تقویٰ کا طلب گار ہوں،
پاکدامنی کا خواہشمند ہوں،
مالداری اور بے نیازی چاہتا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3489   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6906  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
علم غیر نافع،
قلب غیر خاشع اور ہوس ناک نفس جس کی ہوس و حرص ختم ہی نہ ہو اور وہ دعا جو مقبول نہ ہو،
اسے اللہ کی پناہ کی درخواست کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اے اللہ:
علم نافع عطا فرما،
نفس کو ہوس ناکی سے پاک کر کے قناعت بخش،
قلب کو خشوع سے متصف فرما اور دعا کو قبول فرما۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6906   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.