الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
توبہ کا بیان
The Book of Repentance
4. باب فِي سَعَةِ رَحْمَةِ اللَّهِ تَعَالَى وَأَنَّهَا سَبَقَتْ غَضَبَهُ:
4. باب: اللہ تعالیٰ کی رحمت اس کے غضب پر غالب ہے۔
حدیث نمبر: 6978
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني الحسن بن علي الحلواني ، ومحمد بن سهل التميمي واللفظ لحسن، حدثنا ابن ابي مريم ، حدثنا ابو غسان ، حدثني زيد بن اسلم ، عن ابيه ، عن عمر بن الخطاب ، انه قال: قدم على رسول الله صلى الله عليه وسلم بسبي، فإذا امراة من السبي تبتغي إذا وجدت صبيا في السبي اخذته، فالصقته ببطنها وارضعته، فقال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اترون هذه المراة طارحة ولدها في النار؟ "، قلنا " لا والله وهي تقدر على ان لا تطرحه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لله ارحم بعباده من هذه بولدها ".حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ وَاللَّفْظُ لِحَسَنٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ ، حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، أَنَّهُ قَالَ: قَدِمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْيٍ، فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ السَّبْيِ تَبْتَغِي إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْيِ أَخَذَتْهُ، فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ، فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَتَرَوْنَ هَذِهِ الْمَرْأَةَ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِ؟ "، قُلْنَا " لَا وَاللَّهِ وَهِيَ تَقْدِرُ عَلَى أَنْ لَا تَطْرَحَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا ".
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے، ان قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کر رہی تھی، اچانک قیدیوں میں سے اس ایک کو بچہ مل گیا، اس نے بچے کو اٹھا کر پیٹ سے چمتا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: "کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال دے گی؟" ہم نے کہا: اللہ کی قسم! اگر اس کے بس میں ہو کہ اسے نہ پھینکے (تو ہرگز نہیں پھینکے گی۔) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا اس عورت کو اپنے بچے کے ساتھ ہے۔"
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صورت حال یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قیدی لائے گئے، چنانچہ قیدیوں میں سے ایک عورت کچھ تلاش کر رہی تھی کہ اچانک قیدیوں میں سے اسے ایک بچہ ملا اس نے اس کو پکڑ کر، اپنے پیٹ سے چمٹا لیا اور اسے دودھ پلایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا:" کیا تمھارا خیال ہے، یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں پھینک دے گی؟"ہم نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! جب تک اسے نہ ڈالنے کا اختیار ہے(یہ نہیں ڈالے گی) چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ کی اپنے بندوں پر، اس کی اپنے بچے پر سے رحمت زیادہ ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2754
   صحيح البخاري5999عمر بن الخطابلله أرحم بعباده من هذه بولدها
   صحيح مسلم6978عمر بن الخطابلله أرحم بعباده من هذه بولدها
   المعجم الصغير للطبراني665عمر بن الخطابالله أرحم بعباده من هذه المرأة بولدها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6978  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے مقصود،
اللہ کی رحمت کو والدہ کی رحمت سے تشبیہ دینا مقصود نہیں ہے،
محض اس کی محبت و رحمت کی کثرت اور وسعت بیان کرنا مطلوب ہے کہ وہ اپنے مومن بندوں کو نظر انداز نہیں فرمائے گا،
اگر مومن بندے دوزخ میں کچھ وقت کے لیے جائیں گے تو یہ ان کی بد اعمالیوں اور برائیوں کا نتیجہ ہوگا اور اس کی رحمت کے نتیجے میں دوزخ سے نکالے جائیں گے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6978   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.