الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
19. باب: ابن صیاد کا بیان۔
حدیث نمبر: 7346
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا سالم بن نوح ، عن الجريري ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد ، قال: لقيه رسول الله صلى الله عليه وسلم وابو بكر وعمر في بعض طرق المدينة، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اتشهد اني رسول الله؟، فقال هو: اتشهد اني رسول الله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " آمنت بالله وملائكته وكتبه، ما ترى؟ "، قال: ارى عرشا على الماء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ترى عرش إبليس على البحر، وما ترى؟ "، قال: ارى صادقين وكاذبا او كاذبين، وصادقا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لبس عليه دعوه "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: لَقِيَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فِي بَعْضِ طُرُقِ الْمَدِينَةِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟، فَقَالَ هُوَ: أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " آمَنْتُ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ، مَا تَرَى؟ "، قَالَ: أَرَى عَرْشًا عَلَى الْمَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَرَى عَرْشَ إِبْلِيسَ عَلَى الْبَحْرِ، وَمَا تَرَى؟ "، قَالَ: أَرَى صَادِقَيْنِ وَكَاذِبًا أَوْ كَاذِبَيْنِ، وَصَادِقًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لُبِسَ عَلَيْهِ دَعُوهُ "،
حریری نے ابو نضرہ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مدینہ کے ایک راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اس (ابن صیاد) سے ملاقات ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "کیا تو یہ گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟"اس نے کہا: کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا؛"میں اللہ پر، اس کےفرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر ایمان لایا ہوں، تجھے کیا نظر آتا ہے؟"اس نے کہا: مجھے پانی پر ایک تخت نظر آتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سمندر پر ابلیس کا تخت دیکھ رہے ہو، تجھے اور کیا نظر آتا ہے؟"اس نے کہا: میں دو سچوں اور ایک جھوٹے کویا دو جھوٹوں اور ایک سچے کو د یکھتا ہوں۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اس کا معاملہ خود) اس کے سامنے گڈ مڈ کردیاگیا ہے۔اسے چھوڑ د و۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابو بکر اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مدینہ کے کسی راستہ میں ابن صیاد سے ملاقات ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا:" کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔"تو اس نے جواباً آپ کا سوال دہرایا کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں اللہ، اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں پر ایمان رکھتا ہوں،تجھے کیا نظر آتا ہے؟ اس نے کہا مجھے پانی پر تخت نظر آتا ہے سو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" تجھے سمندر پر ابلیس کا تخت نظر آتا ہے تو اور کیا دیکھتا ہے؟"اس نے کہا میں دو سچے ایک چھوٹا یا دو جھوٹے اور ایک سچا دیکھتا ہوں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اس پر اس کا معاملہ مشتبہ ہو گیا ہے۔ اسے چھوڑدو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2925

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7346  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابن صیاد نے آپ ہی کا سوال دہرایا،
صراحتا اپنی نبوت کا دعویٰ نہیں کیا،
اس لیے آپ نے بھی صراحتا اس کی نبوت کا انکار نہیں کیا،
ایک اصولی بات فرمائی اور اس کو نظر انداز کردیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7346   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.