وقال ابو حميد , قال النبي صلى الله عليه وسلم: لاعرفن ما جاء الله رجل ببقرة لها خوار ويقال: جؤار تجارون ترفعون اصواتكم كما تجار البقرة.وَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ , قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَأَعْرِفَنَّ مَا جَاءَ اللَّهَ رَجُلٌ بِبَقَرَةٍ لَهَا خُوَارٌ وَيُقَالُ: جُؤَارٌ تَجْأَرُونَ تَرْفَعُونَ أَصْوَاتَكُمْ كَمَا تَجْأَرُ الْبَقَرَةُ.
اور ابو حمید ساعدی نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہیں (قیامت کے دن اس حال میں) وہ شخص دکھلا دوں گا جو اللہ کی بارگاہ میں گائے کے ساتھ اس طرح آئے گا کہ وہ گائے بولتی ہوئی ہو گی۔ (سورۃ مومنون میں لفظ) «جؤار»( «خوار» کے ہم معنی) «تجأرون»(اس وقت کہتے ہیں جب) اس طرح لوگ اپنی آواز بلند کریں جیسے گائے بولتی ہے۔