الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
93. باب الصَّلَاةِ فِي الْكَعْبَةِ
93. باب: کعبہ کے اندر نماز کا بیان۔
Chapter: Praying In The Ka’bah.
حدیث نمبر: 2026
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا جرير، عن يزيد بن ابي زياد، عن مجاهد، عن عبد الرحمن بن صفوان، قال: قلت لعمر بن الخطاب: كيف صنع رسول الله صلى الله عليه وسلم حين دخل الكعبة؟ قال:" صلى ركعتين".
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَفْوَانَ، قَالَ: قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ: كَيْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَخَلَ الْكَعْبَةَ؟ قَالَ:" صَلَّى رَكْعَتَيْنِ".
عبدالرحمٰن بن صفوان کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10590)، وقد أخرجہ: (حم 3/430، 431) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abd Al Rahman bin Safwan said “I asked Umar bin Al Khattab How did the Messenger of Allah ﷺ do when he entered the Kaabah? He said “He offered two rak’ahs of prayer. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 2021


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
وللمتن شواھد عند البخاري (397) وغيره، فالحديث صحيح
   سنن أبي داود2026عبد الرحمن بن صفوانصلى ركعتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2026  
´کعبہ کے اندر نماز کا بیان۔`
عبدالرحمٰن بن صفوان کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 2026]
فوائد ومسائل:
جسے کعبہ کے اندر جانے کا موقع میسر آجائے۔
اس کے لئے وہاں دو رکعت پڑھنا مستحب ہے۔
اور جسے موقع نہ ملے۔
وہ حطیم کے اندر پڑھ لے۔
وہ بھی کعبہ ہی کا حصہ ہے۔
اور شاید اللہ عز شانہ کی یہی حکمت تھی کہ ابتدا سے یہ حصہ کھلا رہ گیا اور تعمیر نہ ہوسکا۔
اس طرح ہر مسلمان کو کعبے کے اندر نماز پڑھنے کی سہولت ہر وقت میسر رہتی ہے۔
والحمد للہ علی ذلك
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2026   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.