الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
Marriage (Kitab Al-Nikah)
45. باب فِي وَطْءِ السَّبَايَا
45. باب: قیدی لونڈیوں سے جماع کرنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Intercourse With Captives.
حدیث نمبر: 2155
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا عبيد الله بن عمر بن ميسرة، حدثنا يزيد بن زريع، حدثنا سعيد، عن قتادة، عن صالح ابي الخليل، عن ابي علقمة الهاشمي،عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" بعث يوم حنين بعثا إلى اوطاس، فلقوا عدوهم فقاتلوهم فظهروا عليهم واصابوا لهم سبايا، فكان اناسا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم تحرجوا من غشيانهن من اجل ازواجهن من المشركين، فانزل الله تعالى في ذلك:والمحصنات من النساء إلا ما ملكت ايمانكم سورة النساء آية 24، اي فهن لهم حلال إذا انقضت عدتهن".
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ الْهَاشِمِيِّ،عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" بَعَثَ يَوْمَ حُنَيْنٍ بَعْثًا إِلَى أَوْطَاسَ، فَلَقُوا عَدُوَّهُمْ فَقَاتَلُوهُمْ فَظَهَرُوا عَلَيْهِمْ وَأَصَابُوا لَهُمْ سَبَايَا، فَكَأَنَّ أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحَرَّجُوا مِنْ غِشْيَانِهِنَّ مِنْ أَجْلِ أَزْوَاجِهِنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى فِي ذَلِكَ:وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ سورة النساء آية 24، أَيْ فَهُنَّ لَهُمْ حَلَالٌ إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهُنَّ".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے دن مقام اوطاس کی طرف ایک لشکر روانہ کیا تو وہ لشکر اپنے دشمنوں سے ملے، ان سے جنگ کی، اور جنگ میں ان پر غالب رہے، اور انہیں قیدی عورتیں ہاتھ لگیں، تو ان کے شوہروں کے مشرک ہونے کی وجہ سے بعض صحابہ کرام نے ان سے جماع کرنے میں حرج جانا، تو اللہ تعالیٰ نے اس سلسلہ میں یہ آیت نازل فرمائی: «والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم» اور (حرام کی گئیں) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو تمہاری ملکیت میں آ جائیں (سورۃ النساء: ۲۴) تو وہ ان کے لیے حلال ہیں جب ان کی عدت ختم ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الرضاع 9 (1456)، سنن الترمذی/ النکاح 36 (1132)، تفسیر سورة النساء (3016)، سنن النسائی/النکاح 59 (3335)، (تحفة الأشراف: 4434)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/72، 84)، سنن الدارمی/الطلاق 17 (2340) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Saeed Al Khudri said “The Messenger of Allah ﷺ sent a military expedition to Awtas on the occasion of the battle of Hunain. They met their enemy and fought with them. They defeated them and took them captives. Some of the Companions of Messenger of Allah ﷺ were reluctant to have intercourse with the female captives in the presence of their husbands who were unbelievers. So, Allaah the exalted sent down the Quranic verse “And all married women (are forbidden) unto you save those (captives) whom your right hand posses. ” This is to say they are lawful for them when they complete their waiting period.
USC-MSA web (English) Reference: Book 11 , Number 2150


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1456)
   سنن النسائى الصغرى3335سعد بن مالكبعث جيشا إلى أوطاس فلقوا عدوا فقاتلوهم وظهروا عليهم فأصابوا لهم سبايا لهن أزواج في المشركين فكان المسلمون تحرجوا من غشيانهن فأنزل الله والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم
   صحيح مسلم3608سعد بن مالكبعث جيشا إلى أوطاس فلقوا عدوا فقاتلوهم فظهروا عليهم وأصابوا لهم سبايا فكأن ناسا من أصحاب رسول الله تحرجوا من غشيانهن من أجل أزواجهن من المشركين فأنزل الله في ذلك والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم
   جامع الترمذي1132سعد بن مالكأصبنا سبايا يوم أوطاس ولهن أزواج في قومهن فذكروا ذلك لرسول الله فنزلت والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم
   جامع الترمذي3017سعد بن مالكأصبنا سبايا يوم أوطاس لهن أزواج في قومهن فذكروا ذلك لرسول الله فنزلت والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم
   سنن أبي داود2155سعد بن مالكأصابوا لهم سبايا فكأن أناسا من أصحاب رسول الله تحرجوا من غشيانهن من أجل أزواجهن من المشركين فأنزل الله في ذلك والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2155  
´قیدی لونڈیوں سے جماع کرنے کا بیان۔`
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے دن مقام اوطاس کی طرف ایک لشکر روانہ کیا تو وہ لشکر اپنے دشمنوں سے ملے، ان سے جنگ کی، اور جنگ میں ان پر غالب رہے، اور انہیں قیدی عورتیں ہاتھ لگیں، تو ان کے شوہروں کے مشرک ہونے کی وجہ سے بعض صحابہ کرام نے ان سے جماع کرنے میں حرج جانا، تو اللہ تعالیٰ نے اس سلسلہ میں یہ آیت نازل فرمائی: «والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم» اور (حرام کی گئیں) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو تمہاری ملکیت میں آ جائیں (سورۃ النساء: ۲۴) تو وہ ان کے لیے حلال ہیں جب ان کی عدت ختم ہو۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب النكاح /حدیث: 2155]
فوائد ومسائل:
جنگی قیدی بن جانے کے بعد میاں بیوی میں جدائی پیدا ہو جاتی ہے خواہ دونوں میں سے کوئی ایک پکڑا جائے یا دونوں۔
اس لئے عورت سے استمتاع جائز ہے اور اس کی عدت ایک حیض ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2155   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.