الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
114. باب فِي الْخُيَلاَءِ فِي الْحَرْبِ
114. باب: لڑائی میں غرور اور تکبر کرنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Pride During Battle.
حدیث نمبر: 2659
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا مسلم بن إبراهيم، و موسي بن إسماعيل، المعني واحد قالا: حدثنا ابان، قال: حدثنا يحيى، عن محمد بن إبراهيم، عن ابن جابر بن عتيك، عن جابر بن عتيك، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول:" من الغيرة ما يحب الله ومنها ما يبغض الله، فاما التي يحبها الله فالغيرة في الريبة واما الغيرة التي يبغضها الله فالغيرة في غير ريبة وإن من الخيلاء ما يبغض الله ومنها ما يحب الله، فاما الخيلاء التي يحب الله فاختيال الرجل نفسه عند القتال واختياله عند الصدقة واما التي يبغض الله فاختياله في البغي"، قال موسى: والفخر.
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، و موسي بن إسماعيل، المعني وَاحِدٌ قَالَا: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ ابْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ:" مِنَ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ، فَأَمَّا الَّتِي يُحِبُّهَا اللَّهُ فَالْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ وَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُهَا اللَّهُ فَالْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ رِيبَةٍ وَإِنَّ مِنَ الْخُيَلَاءِ مَا يُبْغِضُ اللَّهُ وَمِنْهَا مَا يُحِبُّ اللَّهُ، فَأَمَّا الْخُيَلَاءُ الَّتِي يُحِبُّ اللَّهُ فَاخْتِيَالُ الرَّجُلِ نَفْسَهُ عِنْدَ الْقِتَالِ وَاخْتِيَالُهُ عِنْدَ الصَّدَقَةِ وَأَمَّا الَّتِي يُبْغِضُ اللَّهُ فَاخْتِيَالُهُ فِي الْبَغْيِ"، قَالَ مُوسَى: وَالْفَخْرِ.
جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ایک غیرت وہ ہے جسے اللہ پسند کرتا ہے، اور دوسری غیرت وہ ہے جسے اللہ ناپسند کرتا ہے، رہی وہ غیرت جسے اللہ پسند کرتا ہے تو وہ شک کے مقامات میں غیرت کرنا ہے، رہی وہ غیرت جسے اللہ ناپسند کرتا ہے وہ شک کے علاوہ میں غیرت کرنا ہے، اور تکبر میں سے ایک وہ ہے جسے اللہ ناپسند کرتا ہے اور دوسرا وہ ہے جسے اللہ پسند کرتا ہے، پس وہ تکبر جسے اللہ پسند کرتا ہے وہ لڑائی کے دوران آدمی کا کافروں سے جہاد کرتے وقت تکبر کرنا اور اترانا ہے، اور صدقہ دیتے وقت اس کا خوشی سے اترانا ہے، اور وہ تکبر جسے اللہ ناپسند کرتا ہے وہ ظلم میں تکبر کرنا ہے، اور موسیٰ کی روایت میں ہے: فخر و مباہات میں تکبر کرنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الزکاة 66 (2559)، (تحفة الأشراف: 3174)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/445، 446) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Atik: The Prophet ﷺ said: There is jealousy which Allah loves and jealousy which Allah hates. That which Allah loves is jealousy regarding a matter of doubt, and that which Allah hates is jealousy regarding something which is not doubtful. There is pride which Allah hates and pride which Allah loves. That which Allah loves is a man's pride when fighting and when giving sadaqah and that which Allah hates is pride shown by oppression. The narrator Musa said: "by boasting. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2653


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (3319)
أخرجه النسائي (2559 وسنده حسن) يحيي بن أبي كثير صرح بالسماع عنده
   سنن النسائى الصغرى2559جابر بن عتيكمن الغيرة ما يحب الله ومنها ما يبغض الله ومن الخيلاء ما يحب الله ومنها ما يبغض الله فأما الغيرة التي يحب الله فالغيرة في الريبة وأما الغيرة التي يبغض الله فالغيرة في غير ريبة والاختيال الذي يحب الله اختيال
   سنن أبي داود2659جابر بن عتيكمن الغيرة ما يحب الله ومنها ما يبغض الله فأما التي يحبها الله فالغيرة في الريبة وأما الغيرة التي يبغضها الله فالغيرة في غير ريبة وإن من الخيلاء ما يبغض الله ومنها ما يحب الله فأما الخيلاء التي يحب الله فاختيال الرجل نفسه عند القتال واختياله عند الصدقة وأم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2659  
´لڑائی میں غرور اور تکبر کرنے کا بیان۔`
جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ایک غیرت وہ ہے جسے اللہ پسند کرتا ہے، اور دوسری غیرت وہ ہے جسے اللہ ناپسند کرتا ہے، رہی وہ غیرت جسے اللہ پسند کرتا ہے تو وہ شک کے مقامات میں غیرت کرنا ہے، رہی وہ غیرت جسے اللہ ناپسند کرتا ہے وہ شک کے علاوہ میں غیرت کرنا ہے، اور تکبر میں سے ایک وہ ہے جسے اللہ ناپسند کرتا ہے اور دوسرا وہ ہے جسے اللہ پسند کرتا ہے، پس وہ تکبر جسے اللہ پسند کرتا ہے وہ لڑائی کے دوران آدمی کا کافروں سے جہاد کرتے وقت تکبر کرنا اور اترانا ہے، اور صدقہ دیتے وقت اس کا خوشی سے اترانا ہے، او۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2659]
فوائد ومسائل:
شبہ کی بنا پر غیرت اس طرح کہ مثلا انسان کسی ایسے شخص کو دیکھے جو غیر محرم ہوتےہوئے اس کی بیوی یا بیٹی وغیر ہ کے ساتھ آزادانہ میل جول بڑھاتا ہے۔
اور ہنسی مذاق کرتا ہے۔
اس حال میں غیرت کا اظہار مطلوب اور اللہ کو محبوب ہے۔
اور بغیر کسی شبہ کے غیرت مثلا کوئی کسی کی ماں یا بہن سے عقد شرعی کرنا چاہے تو اس پر غیرت کھانے کے کوئی معنی نہیں کیونکہ یہ عمل عین شریعت کا مطلوب ہے۔
بڑائی اور تکبر کا اظہار کفار کے مقابلے میں مسلمانوں کی ہیبت بڑھانے کےلئے مطلوب و محبوب ہے۔
یوں کہ انسان انتہائی اعتماد وثبات سے کفار پر حملہ آور ہوا اور اس کی چال ڈھال سے کسی کمزوری یا مرعوبیت کا ظہار نہ ہو۔
اور صدقہ دینے میں بڑائی یہ ہے کہ خوش دلی سے دے۔
اس عمل کو اللہ کا انعام سمجھے اور جو دے اسے کم سمجھے اور فقروفاقہ کا اندیشہ نہ رکھتا ہو۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2659   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.