الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قربانی کے مسائل
Sacrifice (Kitab Al-Dahaya)
11. باب فِي النَّهْىِ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ وَالرِّفْقِ بِالذَّبِيحَةِ
11. باب: جانوروں کو بغیر کھانا پانی دئیے باندھ رکھنے کی ممانعت اور قربانی کے جانور کے ساتھ نرمی اور شفقت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Prohibition Of The Animals Being Confined (To Be Shot At), And, Being Gentle With Animal To Be Slaughtered.
حدیث نمبر: 2814
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي، حدثنا حماد بن خالد الخياط، قال: حدثنا معاوية بن صالح، عن ابي الزاهرية، عن جبير بن نفير،عن ثوبان قال: ضحى رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال:" يا ثوبان اصلح لنا لحم هذه الشاة"، قال: فما زلت اطعمه منها حتى قدمنا المدينة.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ،عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ: ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ:" يَا ثَوْبَانُ أَصْلِحْ لَنَا لَحْمَ هَذِهِ الشَّاةِ"، قَالَ: فَمَا زِلْتُ أُطْعِمُهُ مِنْهَا حَتَّى قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ.
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سفر میں) قربانی کی اور کہا: ثوبان! اس بکری کا گوشت ہمارے لیے درست کرو (بناؤ)، ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں برابر وہی گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھلاتا رہا یہاں تک کہ ہم مدینہ آ گئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأضاحي 5 (1975)، (تحفة الأشراف: 2076)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/277، 281)، سنن الدارمی/الأضاحي 6 (2003) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Thawban: The Messenger of Allah ﷺ sacrificed during a journey and then said: Thawban, mend the meat of this goat. I then kept on supplying its meat until we reached Madina.
USC-MSA web (English) Reference: Book 15 , Number 2808


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1955)
   صحيح مسلم5110ثوبان بن بجددأصلح لحم هذه
   صحيح مسلم5112ثوبان بن بجددأصلح هذا اللحم
   سنن أبي داود2814ثوبان بن بجددأصلح لنا لحم هذه الشاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2814  
´جانوروں کو بغیر کھانا پانی دئیے باندھ رکھنے کی ممانعت اور قربانی کے جانور کے ساتھ نرمی اور شفقت کا بیان۔`
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سفر میں) قربانی کی اور کہا: ثوبان! اس بکری کا گوشت ہمارے لیے درست کرو (بناؤ)، ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں برابر وہی گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھلاتا رہا یہاں تک کہ ہم مدینہ آ گئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2814]
فوائد ومسائل:

یہ حکم عام ہے کہ کافر یا مجرم کو بھی اذیت دے کر قتل کرنا ناجائز ہے۔
البتہ کچھ صورتیں مخصوص ہیں۔
مثلا سولی چڑھانا۔
قصاص لینا یا شادی شدہ زانی کو پتھر مار مار کر قتل کرنا۔
لیکن بعد از قتل نعش کا مثلہ کرنا۔
(اس کے اعضاء کاٹنا) جائز نہیں۔


قابل قتل جانوروں کو قتل کرتے ہوئے تاک کرنشانہ مارنا چاہیے۔
تھوڑ ی تھوڑی چوٹ لگا کر انکے تڑپنے پھڑکنے سے لطف اندو ز ہونا حرام ہے۔
اسی طرح ذبیحہ جانوروں کے لئے چھری کو خوب تیز کیا جائے۔
اور مطلوبہ مقام پرچھری رکھی جائے۔
اور جانور کو اچھی طرح سے پکڑا جائے۔
یا باندھا جائے تاکہ ذبح کرنا آسان رہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2814   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.