الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قربانی کے مسائل
Sacrifice (Kitab Al-Dahaya)
21. باب فِي الْعَقِيقَةِ
21. باب: عقیقہ کا بیان۔
Chapter: The ’Aqiqah.
حدیث نمبر: 2843
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن محمد بن ثابت، حدثنا علي بن الحسين، حدثني ابي، حدثنا عبد الله بن بريدة، قال: سمعت ابي بريدة يقول: كنا في الجاهلية إذا ولد لاحدنا غلام ذبح شاة ولطخ راسه بدمها، فلما جاء الله بالإسلام كنا نذبح شاة ونحلق راسه ونلطخه بزعفران.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِت، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ: سَمعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ: كُنَّا فِي الْجَاهِلِيَّةِ إِذَا وُلِدَ لِأَحَدِنَا غُلامٌ ذَبَحَ شَاةً وَلَطَخَ رَأْسَهُ بِدَمِهَا، فَلَمَّا جَاءَ اللَّهُ بِالإِسْلامِ كُنَّا نَذْبَحُ شَاةً وَنَحْلِقُ رَأْسَهُ وَنُلَطِّخُهُ بِزَعْفَرَانِ.
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں زمانہ جاہلیت میں جب ہم میں سے کسی کے ہاں لڑکا پیدا ہوتا تو وہ ایک بکری ذبح کرتا اور اس کا خون بچے کے سر میں لگاتا، پھر جب اسلام آیا تو ہم بکری ذبح کرتے اور بچے کا سر مونڈ کر زعفران لگاتے تھے (خون لگانا موقوف ہو گیا) ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1964) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث سمرہ کی حدیث نمبر (۲۸۳۷) کی ناسخ ہے۔

Narrated Buraydah ibn al-Hasib: When a boy was born to one of us in the pre-Islamic period, we sacrificed a sheep and smeared his head with its blood; but when Allah brought Islam, we sacrificed a sheep, shaved his head and smeared his head with saffron.
USC-MSA web (English) Reference: Book 15 , Number 2837


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4158)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2843  
´عقیقہ کا بیان۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں زمانہ جاہلیت میں جب ہم میں سے کسی کے ہاں لڑکا پیدا ہوتا تو وہ ایک بکری ذبح کرتا اور اس کا خون بچے کے سر میں لگاتا، پھر جب اسلام آیا تو ہم بکری ذبح کرتے اور بچے کا سر مونڈ کر زعفران لگاتے تھے (خون لگانا موقوف ہو گیا) ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2843]
فوائد ومسائل:
مسند بزار میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا س مروی ہے۔
کہ نبی کریم ﷺ نے حکم دیا۔
بچے کے سر پرخون کی بجائے خوشبو (زعفران) لگائو۔
(مختصر زوائد مسند بزار:499/1، حدیث: 860)

مذکورہ احادیث عقیقے کی مشروعیت اور سنت ہونے پر واضح دلالت کرتی ہیں۔
لاریب! عقیقہ سنت موکدہ ہونے کے ساتھ ساتھ رسول اللہ ﷺ کا اپنا ذاتی عمل بھی ہے۔
عقیقے کی احادیث کئی صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین سے مروی ہیں۔
مثلا عبد اللہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا لہذا منکرین کا قول ناقابل توجہ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2843   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.