الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
23. باب السَّلَفِ لاَ يُحَوَّلُ
23. باب: بیع سلف کے ذریعہ خریدی گئی چیز بدلی نہ جائے۔
Chapter: Transfer Of Goods Paid For In Advance.
حدیث نمبر: 3468
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا ابو بدر، عن زياد بن خيثمة، عن سعد يعني الطائي، عن عطية بن سعد، عن ابي سعيد الخدري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اسلف في شيء فلا يصرفه إلى غيره".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ خَيْثَمَةَ، عَنْ سَعْدٍ يَعْنِي الطَّائِيَّ، عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَسْلَفَ فِي شَيْءٍ فَلَا يَصْرِفْهُ إِلَى غَيْرِهِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/التجارات 60 (2283)، (تحفة الأشراف: 4204) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی عطیہ عوفی ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: مثلاً بیع سلم گیہوں لینے پر کی ہو اور لینے سے پہلے اس کے بدلہ میں چاول ٹھہرا لے تو یہ درست نہیں۔

Narrated Abu Saeed al-Khudri: The Prophet ﷺ said: If anyone pays in advance he must not transfer it to someone else before he receives it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3461


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (2283)
عطية العوفي ضعيف مدلس
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 124
   سنن أبي داود3468سعد بن مالكمن أسلف في شيء فلا يصرفه إلى غيره
   سنن ابن ماجه2283سعد بن مالكإذا أسلفت في شيء فلا تصرفه إلى غيره

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3468  
´بیع سلف کے ذریعہ خریدی گئی چیز بدلی نہ جائے۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی پہلے قیمت دے کر کوئی چیز خریدے تو وہ چیز کسی اور چیز سے نہ بدلے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3468]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
ایسی صورت میں مال بیچنے والا وقت مقررہ پر مال مہیا کرنے سے فی الواقع معذور رہے تو حاصل کردہ رقم واپس کردے۔
یا مناسب انداز میں صلح کرلیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3468   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.