الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: علم کے مسائل
Knowledge (Kitab Al-Ilm)
2. باب رِوَايَةِ حَدِيثِ أَهْلِ الْكِتَابِ
2. باب: اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) کی باتوں کی روایت کا حکم۔
Chapter: Narrating the sayings of the people of the book.
حدیث نمبر: 3645
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا احمد بن يونس، حدثنا ابن ابي الزناد، عن ابيه، عن خارجة يعني ابن زيد بن ثابت، قال: قال زيد بن ثابت:" امرني رسول الله صلى الله عليه وسلم فتعلمت له كتاب يهود، وقال:" إني والله ما آمن يهود على كتابي، فتعلمته، فلم يمر بي إلا نصف شهر حتى حذقته، فكنت اكتب له إذا كتب، واقرا له إذا كتب إليه".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ يَعْنِي ابْنَ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ:" أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَعَلَّمْتُ لَهُ كِتَابَ يَهُودَ، وَقَالَ:" إِنِّي وَاللَّهِ مَا آمَنُ يَهُودَ عَلَى كِتَابِي، فَتَعَلَّمْتُهُ، فَلَمْ يَمُرَّ بِي إِلَّا نِصْفُ شَهْرٍ حَتَّى حَذَقْتُهُ، فَكُنْتُ أَكْتُبُ لَهُ إِذَا كَتَبَ، وَأَقْرَأُ لَهُ إِذَا كُتِبَ إِلَيْهِ".
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں نے آپ کی خاطر یہودیوں کی تحریر سیکھ لی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اللہ کی میں اپنی خط و کتابت کے سلسلہ میں یہودیوں سے مامون نہیں ہوں تو میں اسے سیکھنے لگا، ابھی آدھا مہینہ بھی نہیں گزرا تھا کہ میں نے اس میں مہارت حاصل کر لی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ لکھوانا ہوتا تو میں ہی لکھتا اور جب کہیں سے کوئی مکتوب آتا تو اسے میں ہی پڑھتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/ الأحکام 40 (7195 تعلیقًا)، سنن الترمذی/الاستئذان 22 (2715)، (تحفة الأشراف: 3702)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/186) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Zayd ibn Thabit: The Messenger of Allah ﷺ ordered me (to learn the writing of the Jews), so I learnt for him the writing of the Jews. He said: I swear by Allah, I do not trust Jews in respect of writing for me. So I learnt it, and only a fortnight passed that. I mastered it. I would write for him when he wrote (to them), and read to him when something was written to him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 25 , Number 3638


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
أخرجه الترمذي (2715 وسنده حسن)
   سنن أبي داود3645زيد بن ثابتما آمن يهود على كتابي فتعلمته فلم يمر بي إلا نصف شهر حتى حذقته فكنت أكتب له إذا كتب وأقرأ له إذا كتب إليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3645  
´اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) کی باتوں کی روایت کا حکم۔`
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں نے آپ کی خاطر یہودیوں کی تحریر سیکھ لی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اللہ کی میں اپنی خط و کتابت کے سلسلہ میں یہودیوں سے مامون نہیں ہوں تو میں اسے سیکھنے لگا، ابھی آدھا مہینہ بھی نہیں گزرا تھا کہ میں نے اس میں مہارت حاصل کر لی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ لکھوانا ہوتا تو میں ہی لکھتا اور جب کہیں سے کوئی مکتوب آتا تو اسے میں ہی پڑھتا۔ [سنن ابي داود/كتاب العلم /حدیث: 3645]
فوائد ومسائل:

غیر مسلموں کی کسی زبان اورتحریر کاعلم حاصل کرنا دینی اور دنیاوی غرض سے ناجائز نہیں ہے۔
مگر اسے اپنی ثقافت کاحصہ بنا لینا ناجائز ہے۔
اور جب یہ علم دینی اغراض سے ہو تو اس میں اجر بھی ہے۔


اور یہ زبانیں مسلمانوں کے ان افراد کو سکھائی جایئں جن کو ان کی ضرورت ہو۔
ورنہ اسے عام نصاب تعلیم بنا دینا اور لازمی قرار دے دینا دینی ودنیاوی لحاظ سے ظلم عظیم ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3645   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.