الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
Clothing (Kitab Al-Libas)
44. باب فِي الْفُرُشِ
44. باب: بستر اور بچھونے کا بیان۔
Chapter: Regarding Bedding.
حدیث نمبر: 4143
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا وكيع. ح وحدثنا عبد الله بن الجراح، عن وكيع، عن إسرائيل، عن سماك، عن جابر بن سمرة، قال:" دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم في بيته، فرايته متكئا على وسادة"، زاد ابن الجراح على يساره، قال ابو داود: رواه إسحاق بن منصور، عن إسرائيل ايضا على يساره.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ. ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ وَكِيعٍ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ:" دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ، فَرَأَيْتُهُ مُتَّكِئًا عَلَى وِسَادَةٍ"، زَادَ ابْنُ الْجَرَّاحِ عَلَى يَسَارِهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ إِسْرَائِيلَ أَيْضًا عَلَى يَسَارِهِ.
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوا تو آپ کو ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔ ابن الجراح نے «على يساره» کا اضافہ کیا ہے یعنی آپ اپنے بائیں پہلو پر ٹیک لگائے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسحاق بن منصور نے اسے اسرائیل سے روایت کیا ہے اس میں بھی «على يساره» کا لفظ ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الاستئذان 28 (2722، 2723)، الأدب 23 (2771)، (تحفة الأشراف: 2138) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Samurah: When I came to the Prophet ﷺ in his house, I saw him sitting reclining on a pillow. The narrator Ibn al-Jarrah added: "on his left side". Abu Dawud said: Ishaq bin Mansur transmitted it from Isra'il, also mentioning the words "on his left side".
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4131


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه الترمذي (2770 وسنده صحيح)
   سنن أبي داود4143جابر بن سمرةمتكئا على وسادة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4143  
´بستر اور بچھونے کا بیان۔`
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوا تو آپ کو ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔ ابن الجراح نے «على يساره» کا اضافہ کیا ہے یعنی آپ اپنے بائیں پہلو پر ٹیک لگائے تھے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: اسحاق بن منصور نے اسے اسرائیل سے روایت کیا ہے اس میں بھی «على يساره» کا لفظ ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4143]
فوائد ومسائل:
تکیے کا سہارا لے کر بیٹھنا مباح ہے، کوئی تکبر کی بات نہیں ہے، نیز اس مقصد کے لئے گھر میں حسب ضرورت تکیے ہوں تو کوئی حرج نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4143   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.