عباد بن تمیم اپنے چچا (عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں ایک پیر کو دوسرے پیر پر رکھے ہوئے چت لیٹے دیکھا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں اور اس سے پہلے والی حدیث میں بظاہر تعارض ہے، تطبیق کی صورت یہ ہے کہ ممانعت اس صورت میں ہے جب لنگی (ازار) تنگ ہو، اور ایسا کرنے سے ستر کھلنے کا اندیشہ ہو، اور اگر ازار کشادہ ہو، اور ستر کھلنے کا اندیشہ نہ ہو تو درست ہے، یا دونوں پیر پھیلا کر ایسا کرنا درست ہے، کیونکہ اس صورت میں ستر کھلنے کا اندیشہ نہیں رہتا، البتہ ایک پیر کو کھڑا کر کے دوسرے کو کھڑے پر رکھنا درست نہیں کیونکہ اس میں ستر کھلنے کا اندیشہ رہتا ہے۔
Abbad bin Tamim quoted his paternal uncle as saying that he had seen the Messenger of Allah ﷺ lying on his back in the mosque according to Qanabi’s version) placing one foot over the other.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4848
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (475) صحيح مسلم (2100)
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 585
´مسجد میں لیٹنا اور سونا جائز ہے` «. . . عن عباد بن تميم عن عمه انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم مستلقيا فى المسجد واضعا إحدى رجليه على الاخرى . . .» ”. . . عباد بن تمیم رحمه الله کے چچا سیدنا عبداﷲ بن زید بن عاصم المازنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں لیٹے ہوئے دیکھا اور آپ ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر رکھے ہوئے تھے . . .“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 585]
تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 475، ومسلم 210، من حديث مالك به]
تفقه ➊ مسجد میں لیٹنا اور سونا جائز ہے۔ ➋ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہما دونوں مسجد میں ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر رکھ کر لیٹ جاتے تھے۔ [صحيح بخاري: 475 والموطأ 1/173 ح418] ➌ ایک صحیح حدیث میں سیدنا جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھ کر لیٹنے سے منع فرمایا ہے۔ ديكهئے: [صحيح مسلم: 72/2099 [5501] ] یہ ممانعت اس حالت میں ہے جب لیٹنے والے نے چادر کا ازار بنا رکھا ہو اور شرمگاہ کے ننگا ہونے کا ڈر ہو۔ اگر آدمی نے شلوار پہن رکھی ہو یا شرمگاہ کے ننگا ہونے کا ڈر نہ ہو تو پھر یہ ممانعت نہیں ہے۔
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 71