الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
Chapter: The virtues of the Companions of the Messenger of Allah (saws)
24. بَابُ : فَضْلِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ
24. باب: عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
Chapter: The Virtue of `Ammar ibn Yasir (ra)
حدیث نمبر: 146
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن هانئ بن هانئ ، عن علي بن ابي طالب ، قال: كنت جالسا عند النبي صلى الله عليه وسلم فاستاذن عمار بن ياسر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب".
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ هَانِئِ بْنِ هَانِئٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ائْذَنُوا لَهُ مَرْحَبًا بِالطَّيِّبِ الْمُطَيَّبِ".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں آنے کی اجازت دو، «طیب و مطیب» پاک و پاکیزہ شخص کو خوش آمدید۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/المناقب 35 (3798)، (تحفة الأشراف: 10300)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/99، 100، 123، 126، 130، 137) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Ali bin Abu Talib said: "I was sitting with the Prophet, and 'Ammar bin Yasir asked permission to enter. The Prophet said: 'Let him in, welcome to the good and the purified.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   جامع الترمذي3798علي بن أبي طالبائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب
   سنن ابن ماجه146علي بن أبي طالبائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب
   المعجم الصغير للطبراني852علي بن أبي طالبمرحبا بالطيب المطيب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث146  
´عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں آنے کی اجازت دو، «طیب و مطیب» پاک و پاکیزہ شخص کو خوش آمدید۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 146]
اردو حاشہ:
(1)
حضرت عمار، ان کے والد یاسر اور والدہ سمیہ رضی اللہ عنھم ان عظیم صحابہ کرام میں شامل ہیں جنہوں نے ابتدائی دور میں اسلام قبول کیا اور کفار کے ہاتھوں بہت سی تکلیفیں برداشت کیں، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں ان کا مقام بہت بلند تھا۔

(2)
پاک کیے ہوئے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اخلاص نصیب فرمایا ہے اور ایسی عادات و خصائل سے پاک فرما دیا ہے جو ایک کامل ایمان والے مومن کی شان کے لائق نہیں۔

(3)
دوستوں کو مرحبا اور خوش آمدید کہنا بھی اخلاق حسنہ میں شامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 146   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.