الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
(ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت)
Chapters: The Book of the Sunnah
39. بَابُ : فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ الْعِلْمِ
39. باب: علماء کے فضائل و مناقب اور طلب علم کی ترغیب و تشویق۔
حدیث نمبر: 222
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا روح بن جناح ابو سعد ، عن مجاهد ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فقيه واحد اشد على الشيطان من الف عابد".
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ جَنَاحٍ أَبُو سَعْدٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَقِيهٌ وَاحِدٌ أَشَدُّ عَلَى الشَّيْطَانِ مِنْ أَلْفِ عَابِدٍ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان پر ایک فقیہ (عالم) ہزار عابد سے بھاری ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/العلم 19 (2681)، (تحفة الأشراف: 6395) (موضوع)» ‏‏‏‏ (سند میں روح بن جناح متہم بالوضع ہے، ابوسعید نقاش کہتے ہیں کہ یہ مجاہد سے موضوع احادیث روایت کرتا ہے، ملاحظہ ہو: المشکاة: 217)

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah said: 'One Faqih (knowledgeable man) is more formidable against the Shaitan than one thousand devoted worshippers.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: موضوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
ترمذي (2681)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 382
   جامع الترمذي2681عبد الله بن عباسفقيه أشد على الشيطان من ألف عابد
   سنن ابن ماجه222عبد الله بن عباسفقيه واحد أشد على الشيطان من ألف عابد
   مشكوة المصابيح217عبد الله بن عباسفقيه واحد اشد على الشيطان من الف عابد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 217  
´اہل علم کی فضیلت`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَقِيهٌ وَاحِدٌ أَشَدُّ عَلَى الشَّيْطَانِ مِنْ أَلْفِ عَابِدٍ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه) . . .»
. . . سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فقیہ یعنی عالم باعمل زیادہ سخت ہے شیطان پر ہزار عابد سے۔ اس حدیث کو ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 217]

تحقیق الحدیث:
اس روایت کی سند سخت ضعیف (موضوع) ہے۔
اس کے راوی رَوح بن جَناح الدمشقی کو جمہور محدثین نے ضعیف و مجروح قرار دیا۔
◄ حافظ ابن حبان نے کہا:
«منكر الحديث جدا، يروي عن الثقات ما إذا سمعها الإنسان الذى ليس بالمتبحر فى صناعة الحديث شهد لها بالوضع.»
وہ سخت منکر الحدیث تھا، ثقہ راویوں سے ایسی روایتیں بیان کرتا، جنہیں حدیث میں زیادہ مہارت نہ رکھنے والا انسان بھی سن کر گواہی دیتا کہ یہ موضوع ہیں۔ [المجروحين 1؍300، دوسرا نسخه 1؍374]
◄ ابونعیم اصبہانی نے کہا:
وہ مجاہد (ثقہ تابعی) سے منکر حدیثیں بیان کرتا تھا، وہ کوئی چیز نہیں ہے۔ [كتاب الضعفاء لابي نعيم ص81 ت67]
◄ حاکم نیشاپوری نے کہا:
«روي عن مجاهد أحاديث موضوعة.»
اس نے مجاہد سے موضوع حدیثیں بیان کیں۔ [المدخل الي الصحيح ص137 ت59]
↰ اس شدید جرح اور جمہور کی تجریح سے ثابت ہوا کہ رَوح بن جَناح سخت ضعیف اور مجاہد سے موضوع روایات بیان کرنے والا تھا۔
↰ یاد رہے کہ ضعیف راوی کی روایت بھی موضوع ہو سکتی ہے، بشرطیکہ محدثین کرام اسے موضوع قرار دیں یا وضع کا واضح ثبوت ہو۔ موضوع روایت کے لئے یہ ضروری شرط نہیں کہ اس کا راوی لامحالہ کذاب ہی ہو۔
◄ نیز دیکھئے: [مجموع فتاويٰ ابن تيميه ج1 ص248]، [علل الحديث لابن ابي حاتم 1؍74 ح196]، [سنن ابن ماجه:1333] اور [الضعيفة الالباني ج1۔ ص169 ح4644 وغير ذلك۔]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 217   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2681  
´عبادت پر علم و فقہ کی فضیلت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فقیہ (عالم) ہزار عبادت کرنے والوں کے مقابلہ میں اکیلا شیطان پر حاوی اور بھاری ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب العلم/حدیث: 2681]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں روح بن جناح بہت ہی ضعیف ہے،
بلکہ وضع سے متہم ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2681   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.