الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
(ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت)
Chapters: The Book of the Sunnah
45. بَابُ : الاِنْتِفَاعِ بِالْعِلْمِ وَالْعَمَلِ بِهِ
45. باب: علم سے نفع اٹھانے اور اس پر عمل کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 255
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن الصباح ، انبانا الوليد بن مسلم ، عن يحيى بن عبد الرحمن الكندي ، عن عبيد الله بن ابي بردة ، عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إن اناسا من امتي سيتفقهون في الدين، ويقرءون القرآن، ويقولون: ناتي الامراء فنصيب من دنياهم ونعتزلهم بديننا، ولا يكون ذلك كما لا يجتنى من القتاد إلا الشوك، كذلك لا يجتنى من قربهم إلا"، قال محمد بن الصباح: كانه يعني: الخطايا.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، أَنْبَأَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكِنْدِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ أُنَاسًا مِنْ أُمَّتِي سَيَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ، وَيَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ، وَيَقُولُونَ: نَأْتِي الْأُمَرَاءَ فَنُصِيبُ مِنْ دُنْيَاهُمْ وَنَعْتَزِلُهُمْ بِدِينِنَا، وَلَا يَكُونُ ذَلِكَ كَمَا لَا يُجْتَنَى مِنَ الْقَتَادِ إِلَّا الشَّوْكُ، كَذَلِكَ لَا يُجْتَنَى مِنْ قُرْبِهِمْ إِلَّا"، قَال مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ: كَأَنَّهُ يَعْنِي: الْخَطَايَا.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میری امت کے کچھ لوگ دین کا علم حاصل کریں گے، قرآن پڑھیں گے، اور کہیں گے کہ ہم امراء و حکام کے پاس چلیں اور ان کی دنیا سے کچھ حصہ حاصل کریں، پھر ہم اپنے دین کے ساتھ ان سے الگ ہو جائیں گے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:) یہ بات ہونے والی نہیں ہے، جس طرح کانٹے دار درخت سے کانٹا ہی چنا جا سکتا ہے، اسی طرح ان کی قربت سے صرف... چنا جا سکتا ہے۔ محمد بن صباح راوی نے کہا: گویا آپ نے (گناہ) مراد لیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5825، ومصباح الزجاجة: 104) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (حدیث کی سند میں مذکور راوی عبید اللہ بن أبی بردہ مقبول راوی ہیں، لیکن متابعت نہ ہونے سے لین الحدیث ہیں، یعنی ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1250)

It was narrated from Ibn 'Abbas that: The Prophet said: "There will be some people among my Ummah (nation) who will gain knowledge of the religion, and they will recite Qur'an, and will say: 'We come to the rulers so that we may have some share of their worldly wealth, and we will make sure that our religious commitment is not affected,' but that will not be the case. Just as nothing can be harvested from the Qatad except thorns, so nothing can be gained from being close to them except (sins).'" (Da'if)(One of the narrators) Muhammed bin As-Sabbah said: "It is as if he meant, 'except sins'."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الوليد بن مسلم عنعن
والحديث ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385
   سنن ابن ماجه2425عبد الله بن عباسإن صاحب الدين له سلطان على صاحبه حتى يقضيه
   سنن ابن ماجه255عبد الله بن عباسأناسا من أمتي سيتفقهون في الدين ويقرءون القرآن ويقولون نأتي الأمراء فنصيب من دنياهم ونعتزلهم بديننا ولا يكون ذلك كما لا يجتنى من القتاد إلا الشوك كذلك لا يجتنى من قربهم إلا الخطايا
   مشكوة المصابيح262عبد الله بن عباس إن اناسا من امتي سيتفقهون في الدين ويقرءون القرآن يقولون ناتي الامراء فنصيب من دنياهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 262  
´علماء کے لیے غور و فکر کی کچھ احادیث`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم قَالَ: " إِنَّ أُنَاسًا مِنْ أُمَّتِي سَيَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ ويقرءون الْقُرْآن يَقُولُونَ نَأْتِي الْأُمَرَاءَ فَنُصِيبُ مِنْ دُنْيَاهُمْ وَنَعْتَزِلُهُمْ بِدِينِنَا وَلَا يَكُونُ ذَلِكَ كَمَا لَا يُجْتَنَى مِنَ الْقَتَادِ إِلَّا الشَّوْكُ كَذَلِكَ لَا يُجْتَنَى مِنْ قُرْبِهِمْ إِلَّا - قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ: كَأَنَّهُ يَعْنِي - الْخَطَايَا ". رَوَاهُ ابْن مَاجَه . . .»
. . . سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے کچھ لوگ آئندہ دینی علم حاصل کریں گے اور قرآن مجید پڑھیں گے اور کہیں گے کہ ہم امیروں کے پاس جا کر ان سے دنیا کی دولت حاصل کر لیں گے اور اپنے دین کو ان سے بچائے رکھیں گے لیکن ایسا نہیں ہو سکے گا جس طرح کانٹے دار درخت سے نہیں حاصل ہوتا مگر کانٹا۔ اسی طرح امیروں و مالداروں کے پاس آنے جانے سے سوائے گناہ کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اس حدیث کو ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ (اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بلا ضرورت ظالم امیروں کے پاس نہیں جانا چاہئے)۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 262]

تحقیق الحدیث:
اس کی سند ضعیف ہے۔
◄ اس کے راوی ولید بن مسلم الشامی رحمہ اللہ ثقہ صدوق مدلس تھے اور یہ روایت «عن» سے ہے، لہٰذا ضعیف ہے۔
◄ عبیداللہ بن مغیرہ بن ابی بردہ مجہول الحال ہے۔ حافظ ذہبی نے فرمایا: «غير معروف» [الكاشف 2؍205 ت3641]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 262   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.