الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
13. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْبَوْلِ قَائِمًا
13. باب: کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 306
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور ، حدثنا ابو داود ، حدثنا شعبة ، عن عاصم ، عن ابي وائل ، عن المغيرة بن شعبة " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" اتى سباطة قوم فبال قائما".
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَتَى سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا".
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کے کوڑا خانہ پر آئے اور کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11502، ومصباح الزجاجة: 123)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/246)، سنن الدارمی/الطہارة 9 (695)، وانظر ما قبلہ (صحیح)» ‏‏‏‏

Shu'bah narrated from 'Asim from Abu Wa'il from Mughirah bin Shu'bah that: The Messenger of Allah came to the garbage dump of some people and urinated while standing up. (Hasan)
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن ابن ماجه306أتى سباطة قوم فبال قائما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث306  
´کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کے حکم کا بیان۔`
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کے کوڑا خانہ پر آئے اور کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 306]
اردو حاشہ:
سند کا اختلاف اما م ابن ماجہ رحمہ اللہ  نے خود واضح کردیا ہے جس سے واضح ہے کہ اس اختلاف کا حدیث کی صحت پر اثر نہیں پڑتا۔
چونکہ حضرت حذیفہ ؓ اور حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ دونوں صحابی ہیں اس لیے ان دونوں میں سے جس نے بھی رسول اللہ ﷺ سے روایت کی ہو حدیث صحیح ہوگی، ضعیف نہیں ہوگی۔
بنابریں سنداً حدیث صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 306   

حدیث نمبر: 306M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال شعبة: قال عاصم يومئذ: وهذا الاعمش يرويه، عن ابي وائل ، عن حذيفة وما حفظه، فسالت عنه منصورا ؟ فحدثنيه، عن ابي وائل ، عن حذيفة :" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتى سباطة قوم فبال قائما".
قَالَ شُعْبَةُ: قَالَ عَاصِمٌ يَوْمَئِذٍ: وَهَذَا الْأَعْمَشُ يَرْوِيهِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ وَمَا حَفِظَهُ، فَسَأَلْتُ عَنْهُ مَنْصُورًا ؟ فَحَدَّثَنِيهِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ :" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا".
شعبہ نے کہا کہ عاصم نے اپنی روایت میں «يومئذ» کے لفظ کا اضافہ کیا ہے، اور یوں کہا ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کے کوڑا خانہ پر آئے، اور کھڑے ہو کر اس دن پیشاب کیا۔ اور یہ اعمش اس حدیث کو «عن أبي وائل عن حذيفة» کے طریق سے روایت کرتے ہیں وہ «يومئذ» کو ذکر نہیں کرتے تو میں نے منصور سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے مجھ سے «عن أبي وائل عن حذيفة» کے طریق سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کے کوڑا خانہ پر آئے، اور آپ نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 305 (تحفة الأشراف: 11502، ومصباح الزجاجة: 123)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: نبی اکرم ﷺ کی عادت کریمہ یہی تھی آپ اکثر بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے، گذشتہ باب میں حذیفہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں جس کا ذکر ہے اس کی بہت سی تو جیہات علماء کرام نے کی ہیں، جو اکثر تکلف سے خالی نہیں، یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہاں آپ ﷺ نے بیان جواز، یا ضرورت شدیدہ کے سبب ایسا کیا، ورنہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا منع ہے، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا انکار ان کے علم کی بنیاد پر ہے، وہ معمول بتا رہی ہیں، اور حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اپنا مشاہدہ بتایا، جو ایک بار کا واقعہ ہے، جو جواز کی دلیل ہے۔

Shu'bah said: "That day, 'Asim said: 'Amash reported this from Abu Wa'il, from Hudhaifah, but he did not remember it (correctly). So I asked Mansur about it, and he narrated it to me from Abu Wa'il, from Hudhaifah, that the Prophet came to a dump of some people and urinated while standing.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.